باپ شراب پیتا ہو کیا بیٹا اسے مار سکتا ہے

 سوال نمبر 2502


السلام علیکم و رحمۃاللہ و برکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان شرع عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ باپ شراب پیتا ہو تو کیا بیٹا اسے مار سکتا ہے اور گھر والے اس شرابی سے بات چیت بند کر سکتے ہیں اور اس کی برائی کرکے بےعزتی کر سکتے ہیں نیز اس کی بیوی کے لیے کیا حکم ہے؟؟

برائے مہربانی جواب عنایت فرمائیں 

المستفتی محمد ابوالکلام پرولیا بنگال




وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ

بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب

 اسلام نے والدین کو جب اف کرنے کی اجازت نہیں دی!

تو مع ذاللہ ان کےساتھ  مارپیٹ  کیسے کی جاسکتی ہے!

گرچہ والدین یا کوٸی ایک کتنے ہی بڑے گناہ کا مرتکب کیوں نہ ہو! 

قرآن پاک ہے

فَلَا تَقُلْ لَّهُمَاۤ اُفٍّ وَّ لَا تَنْهَرْهُمَا وَ قُلْ لَّهُمَا قَوْلًا كَرِیْمًا

ان سے ہُوں نہ کہنا اور انہیں نہ جھڑکنا اور ان سے تعظیم کی بات کہنا 

 سورۂ بنی اسرائیل آیت 23


ہاں اپنے باپ کو شراب نوشی کی سزائیں سنائیں اور ہر ممکن کوشش کریں بچانے کی!


کہ قرآن و احادیث شراب نوشی پر بے شمار وعیدیں وارد ہوٸی ہیں!

اور اگر پینے سے باز نہ آئے تو اہل خانہ اس کا بائکاٹ کریں اس کا برتن وغیرہ الگ کر دیں 


واللہ تعالیٰ اعلم باالصواب

کتبہ محمد عمران قادری تنویری عفی عنہ







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney