بیوی کے رہتے سالے کی بھتیجی سے نکاح کرنا

 سوال نمبر 2510

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں زید شادی شدہ ہے اور وہ بکر کا بہنوئی ہے 

زید بکر کی بہن اور اس کے چچیری بھتیجی دونوں کو ایک  نکاح میں جمع کر سکتا ہے قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرما کر عنداللہ

المستفتی اکرم رضا مھراج گنج



وعلیکم السلام و رحمۃ اللّٰہ وبرکاتہ

الجواب بعون الملک الوھاب

زید کا بکر کی بہن اور اس کے چچیری بھتیجی کو ایک نکاح میں جمع کرنا جائز ہے جب کہ اور کوئی مانع وجہ نہ ہو 

حقیقی پھوپھی بھتیجی کو ایک نکاح میں جمع کرنا حرام ہے نہ کہ چچیری

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللّٰهِ  صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : "لَا يُجْمَعُ بَيْنَ الْمَرْأَةِ وَعَمَّتِهَا، وَلَا بَيْنَ الْمَرْأَةِ وَخَالَتِهَا". مُتفَقٌ عَلَيْهِ

 حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ  رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نہ عورت اور نہ اس کی پھوپھی کو جمع کیا جائے  اور نہ عورت اور اس کی خالہ کو

 حرمت جمع کے لیے قاعدہ یہ ہے کہ ایسی دو عورتوں کو نکاح میں جمع کرنا حرام ہے کہ ان میں سے جو بھی مرد فرض کی جائے تو دوسری اس پر حرام ہو دیکھو خالہ بھانجی ،اگر خالہ مرد ہوتی تو ماموں ہوتی بھانجی اس پر حرام ہوتی،اگر بھانجی مرد ہوتی تو بھانجہ ہوتی خالہ اس پر حرام ہوتی (مرأۃ المناجیح فی شرح مشکوٰۃ المصابیح جلد 5  محرمات کا بیان)

واللہ تعالیٰ اعلم باالصواب


کتبہ محمد عمران قادری تنویری







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney