نماز فجر میں ایک سلام پر وقت ختم ہو گیا تو ؟

 سوال نمبر 2517


الاستفتاء:کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ فجر کی نماز پڑھ رہا تھا ایک طرف سلام پھیرا اور وقت ختم ہوگیا تو کیا نماز ہوجائے گی؟

سائل:محمد رضوان رضا،سورت

باسمه تعالیٰ وتقدس الجواب : صورتِ مسئولہ میں نماز ہوجائے گی۔چنانچہ امام احمد رضا خان حنفی متوفی۱۳۴۰ھ لکھتے ہیں:نمازِ فجر میں اگر قعدہ سے پہلے آفتاب نکل آیا یعنی ہنوز اتنی دیر جس میں التحیات پڑھ لی جائے نہ بیٹھنے پایا کہ سُورج کی کرن چمکی تو بالاتفاق جاتی رہی اور اگر تحریمۂ نماز سے باہر آنے کے بعد نکلا تو بالاتفاق ہوگئی مثلاً جب تک پہلی بار لفظ السلام کہا تھا سورج نہ نکلا تھا السلام کہتے ہی فوراً چمک آیا کہ علیکم ورحمۃ اللّٰہ سورج نکلنے میں کہا تو نماز صحیح ہوگئی کہ فقط السلام کہنا تحریمۂ نماز سے باہر کردیتا ہے الا من علیہ سھو بشرط ان یأتی بالسجود (مگر جس پر سجدۂ سہو ہو، بشرطیکہ سجدہ کرے)۔

(فتاویٰ رضویہ،کتاب الصلوٰۃ،باب الأوقات،٣١٣/٥)

واللہ تعالیٰ أعلم بالصواب

جمعہ،٢٦/شعبان،۱۴۴۵ھ۔۸/مارچ،۲۰۲۴م

کتبہ:

محمد اُسامہ قادری

پاکستان،کراچی







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney