حالت روزہ میں ذکر( penis ) میں تیل ڈالنا

 سوال نمبر 2518


السلام علیکم ورحمۃ اللہ تعالی وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ حالت روزہ میں ذکر میں تیل ڈالنا کیسا کیا اس سے روزہ ٹوٹ جائے گا برائے کرم اس کا جواب عنایت فرمائیں


سائل دلشاد احمد سدھارتھ نگر یو پی


وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

الجواب بعون الملک الغفار 

روزہ نہیں جاۓگا علامہ شیخ نظام الدین حنفی متوفی ١٠٩٢ھ اور علمائے ہند کی ایک جماعت نے تحریر فرمایا ہے

 وَإِذَا أَقْطَرَ فِي إحْلِيلِهِ لَا يُفْسِدُ صَوْمَهُ عِنْدَ أَبِي حَنِيفَةَ وَمُحَمَّدٍ- رَحِمَهُمَا اللَّهُ تَعَالَى- كَذَا فِي الْمُحِيطِ.

 سَوَاءٌ أَقْطَرَ فِيهِ الْمَاءَ أَوْ الدُّهْنَ، وَهَذَا الِاخْتِلَافُ فِيمَا إذَا وَصَلَ الْمَثَانَةَ، وَأَمَّا إذَا لَمْ يَصِلْ بِأَنْ كَانَ فِي قَصَبَةِ الذَّكَرِ بَعْدُ لَا يُفْطِرُ بِالْإِجْمَاعِ كَذَا فِي التَّبْيِينِ

اگر کسی شخص نے اپنے پیشاب کے مقام میں کچھ ٹپکایا تو حضرت امام اعظم ابوحنیفہ و امام محمد رحمھمااللہ کے نزدیک روزہ فاسد نہیں ہوگا ایسا محیط میں ہے خواہ تیل ٹپکاۓ یا پانی دونوں کا حکم یکساں ہے اور یہ اختلاف اس صورت میں ہے کہ وہ مثانہ تک پہنچ جائے اور اگر مثانہ تک نہ پہنچا ہو اور ذکر کی ٹنڈی میں ہو تو بالاجماع روزہ نہیں ٹوٹے گا یہ تبیین میں لکھا ہے (الفتاویٰ الھندیة ، المجلدالاول ، کتاب الصوم ، ص ٢٢٤ بیروت لبنان)

اور صدرالشریعہ مفتی امجد علی اعظمی متوفیٰ ١٣٦٧ھ تحریر فرماتےہیں ۔۔۔

مرد نے پیشاب کے سوراخ میں پانی یا تیل ڈالا تو روزہ نہ گیا، اگرچہ مثانہ تک پہنچ گیا ہو

بہارشریعت ، حصہ٥ ، ص٩٨٧

مکتبہ مدینہ دھلی)

واللہ اعلم ورسولہ

کتبـــہ

 عبیداللّٰه حنفی بریلوی مقام دھونرہ ضلع بریلی شریف ، یوپی

١٢ / رمضان المبارک؁١٤٤٥ھ

٢٣ / مارچ ؁٢٠٢٣ء







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney