سحری کے لیئے معتکف کا مائک سے اعلان کرنا

 سوال نمبر 2522


السلام علیکم ورحمۃ اللّٰہ و برکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ سحری کے لیے معتکف مائک سے اعلان کر سکتا ہے یا نہیں ؟

المستفتی محمد نوشاد رضا نوری ارریہ بہار الہند


وعلیکم السلام ورحمةاللہ وبرکاتہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایةالحق والصواب۔۔۔

معتکف اوقات سحر و افطار کا اعلان مائک سے کر سکتا ہے ۔۔جبکہ مائک حدود مسجد کے اندر ہو ۔۔۔۔اگر مائک حدود مسجد سے باہر ہو یا ۔۔منارہ پر ہو جس کا راستہ مسجد کے باہر ہی سے ہو تو ایسی صورت میں اگر معتکف اعلان کے لیے جاۓگا تو اس کا اعتکاف فاسد ہو جاۓگا  البتہ اذان کے لیے جا سکتا ہے چونکہ اذان دینا حاجت شرعی سے ہے اس سے اس کا اعتکاف نہیں ٹوٹےگا جیسا کہ فتاوی ہندیہ میں ہے ولو صعد المئذنة لم يفسد اعتكافه بلا خلاف، وإن كان باب المئذنة خارج المسجد كذا في البدائع والمؤذن وغيره فيه سواء هو الصحيح هكذا في الخلاصة وفتاوى قاضي خان۔ ( الفتاوی الھندیہ جلد ١ ص ٢١٢)

 اور درمختار میں ہے "حرم علیہ ای علی المعتکف الخروج الا لحاجۃ الا نسان طبعیۃ اوشرعیۃ کعید واذان لو مؤذنا وباب المنارۃ خارج المسجد یعنی معتکف کے لئے مسجد سے نکلنا حرام ہے ہاں حاجت طبعی اور شرعی کےلیے نکل سکتا ہے حاجت شرعیہ کی مثال جیساکہ عید کی نماز اور اگر مؤذن ہے تو اذان دینے کےلئے اس منارہ پر جانا جوکہ مسجد سے خارج ہے ۔

( درمختار مع ردالمختار جلد ۳ صفحہ ۴۳۷ )

اور فقیہ اعظم ہند حضور صدرالشریعہ بدر الطریقہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمۃ والرضوان فرماتے ہیں "معتکف کو مسجد سے نکلنے کے دو عذر ہیں ایک حاجت طبعی دوم حاجت شرعی مثلا عید یا جمعہ کےلئے جانا یا اذان کہنے کے لیے منارہ پر جانا جبکہ منارہ پر جانے کےلیے باہر ہی سے راستہ ہو اور اگر منارہ کا راستہ اندر سے ہو تو غیر مؤذن بھی منارہ پر جاسکتا ہے مؤذن کی تخصیص نہیں ۔( بہار شریعت حصہ ۵ صفحہ ٧٥)

فتاوی امجدیہ میں تحریر فرماتے ہیں ’’ فنائے مسجِد جو جگہ مسجد سے باہر اس سے ملحق ضروریاتِ مسجد کی لیے ہے ،  مَثَلًا جوتا اُتارنے کی جگہ اورغسل خانہ وغیرہ اِن میں  جا نے سے اِعتکاف نہیں ٹوٹے گا۔ ‘‘  مزید آگے فرماتے ہیں :  ’’فنائے مسجِد اس معاملے میں  حکمِ مسجد میں  ہے۔ اذان یا اعلان سحری کے لئے فنائے مسجد میں جاسکتا ہے۔‘‘ (فتاویٰ امجدیہ ج۱ص۳۹۹)

لھذا درج بالا فقہی جزئیات کی روشنی میں معلوم ہوا کہ معتکف مسجد کی حدود میں رہتے ہوۓ مائک سے اوقات سحر و افطار کا اعلان کر سکتا ہے مسجد کے باہر سے سحر و افطار کا اعلان کرنا درست نہیں ہے، کیونکہ یہ شرعی حاجت نہیں ہے۔


کتبہ 

سید محمد نذیرالہاشمی سہروردی نوری ارشدی 

( شاہی دارالقضا و آستانئہ عالیہ غوثیہ سہروردیہ داہود شریف الہند )

21 رمضان المبارک 1445ھ بمطابق 1اپریل 2024ء بروز پیر







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney