نماز فجر اور نماز عید کے بیچ نفل پڑھنا کیسا

 سوال نمبر 2536


اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَ رَحْمَتُ اللّٰهِ وَ بَرْكَاتُهٗ

علماء کرام کی بارگاہ میں عرض ہے کہ ایک مسئلہ کا جواب عنایت فرمائیں: فجر کی نماز اور عید کی نماز کے بیچ کوئی نفل نماز پڑھنا جائز ہے یا نہیں؟؟ اکثر لوگ شکرانے کی دو رکعت نفل نماز پڑھتے ہیں آپ رہنمائی فرمائیں۔

المستفتی : محسن رضا یو پی انڈیا


وَ عَلَیْکُمُ السَّلَامُ وَ رَحْمَتُ اللّٰهِ وَ بَرْكَاتُهٗ

الجواب بعون الملک الوھاب

نماز عید سے قبل نفل نماز ادا کرنا مطلقاً مکروہ ہے خواہ گھر میں پڑھے یا عید گاہ میں، اگرچہ اس پر عید کی نماز واجب نہ ہو جب بھی نماز عید کی ادائیگی سے قبل نفل نماز پڑھنا مکروہ ہے۔ جیساکہ صدر الشریعہ بدر الطریقہ حضرت علامہ مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ: نماز عید سے قبل نفل نماز مطلقاً مکروہ ہے، عیدگاہ میں ہو یا گھر میں اس پر عید کی نماز واجب ہو یا نہیں، یہاں تک کہ عورت اگر چاست کی نماز گھر میں پڑھنا چاہے تو نماز ہوجانے کے بعد پڑھے اور نماز عید کے بعد عیدگاہ میں نفل پڑھنا مکروہ ہے گھر میں پڑھ سکتا ہے بلکہ مستحب ہے کہ چار رکعتیں پڑھے۔ یہ احکام خواص کے ہیں، عوام اگر نفل پڑھیں اگرچہ نماز عید سے پہلے اگرچہ عیدگاہ میں انہیں منع نہ کیا جائے۔ (بہار شریعت، جلد اول، حصہ ٤، صفحہ ٧٨١، مطبوعہ دعوت اسلامی)۔

وَاللّٰهُ تَعَالٰی عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُهٗ ﷺ أَعْلَمُ بِالصَّوَابِ 


کتبہ

وکیل احمد صدیقی نقشبندی پھلودی جودھپور راجستھان (الھند)۔

خادم: الجامعۃ الصدیقیہ سوجا شریف باڑمیر راجستھان (الھند)۔

٣٠ رمضان المبارک ١٤٤٥ھجری۔ بروز بدھ۔ 10 اپریل 2024عیسوی۔







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney