بکری کا تھن سوکھ گیا ہو اس کی قربانی کا حکم

 سوال نمبر 2567


السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ

امید ہے کہ آپ بخیر وعافیت ہونگے حضرت آپ کے سامنے ایک مسئلہ عرض ہے ایک بکری جس کے ایک تھن میں کیڑے پڑ گئے تھے پھر دوائی کے ذریعے سے ان کیڑوں کو تو مار دیا لیکن وہ تھن سوکھ گیا تھن پڑا تو ھے لیکن سوکھ گیا ھے  تو کیا اس بکری  کی قربانی ھو سکتی ھے یا نہیں؟ بحوالہ جواب عنایت فرمائیں کرم نوازی ہوگی۔


المستفتی: خان محمد صدیقی باڑمیر راجستھان الھند



وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ

الجواب بعون الملک الوھاب : ایسی بکری جس کا ایک تھن خشک ہوجائے تو اس کی قربانی جائز نہیں ہے۔ حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ حضرت علامہ مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ:

"جس کے دانت نہ ہوں یا جس کے تھن کٹے ہوں یا خشک ہوں  اوس کی قربانی ناجائز ہے بکری میں ایک کا خشک ہونا ناجائز ہونے کے لیے کافی ہے اور گائے بھینس میں دو خشک ہوں تو ناجائز ہے۔ جس کی ناک کٹی ہو یا علاج کے ذریعہ اوس کا دودھ خشک کر دیا ہو اور خنثٰی جانور یعنی جس میں نر و مادہ دونوں  کی علامتیں ہوں اور جلّالہ جو صرف غلیظ کھاتا ہو ان سب کی قربانی ناجائز ہے۔ بھیڑ یا دنبہ کی اون کاٹ لی گئی ہو اس کی قربانی جائز ہے اور جس جانور کا ایک پاؤں  کاٹ لیا گیا ہو اوس کی قربانی ناجائز ہے۔"

(بہار شریعت، جلد ۳، حصہ ١٥، صفحہ ٣٤١، مطبوعہ دعوت اسلامی)۔

وَاللّٰهُ سُبْحَانَهٗ تَعَالٰی وَ رَسُولُهٗ ﷺ أَعْلَمُ بِالصَّوابِ 



کتبه:

عبد الوکیل صدیقی نقشبندی پھلودی جودھپور راجستھان الھند 

خادم: الجامعۃ الصدیقیہ سوجا شریف باڑمیر راجستھان الھند

٩ ذی القعدہ ١٤٤٥ھجری۔ بروز اتوار۔ 19 مئی 2024عیسوی۔







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney