فرشتوں کو گواہ بنا کر نکاح کرنا

 سوال نمبر 2578


السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

 کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ  لڑکا  لڑکی خودمیں فرشتوں کو گواہ بنا کر نکاح کر سکتے ہیں 

ساںٔل التمش رضا (بہار)



وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاتہ

 الجواب بعون الملک الوھاب 

نہیں کرسکتے اس طرح کرنے سے نکاح منعقد نہیں ہوگا کیونکہ فقہائے کرام نے یہاں تک لکھا ہے کہ کوئی اگر کوٸی اللہ اور اسکے رسول کو گواہ بناکر انسانی گواہ کے بغیر آپس میں ایجاب و قبول کرنا چاہے یا کرلے تو اس طرح نکاح درست نہیں ہوتا ہے ۔ جیسا کہ فتاویٰ عالمگیری میں ہے من تزوج امراة بشھادة اللہ و رسولہ لایصح النکاح " اھ  نکاح منعقد ہونے کیلٸے دوآزاد مکلف مرد یا ایک مرد دوعورت کا گواہ ہونا اور اسکا سنا شرط ہے  جیسا کہ در مختار جلد چہارم صفحہ ۸۷ میں ہے 

و شرط حضور شاھدین و حرین او حر حرتین مکلفین سامعین قولھما معا علی الاصح " اھ

الجوھرۃ النیرۃ جلد دوم صفحہ ۱۰۷ میں ہے:  ولا ینعقد نکاح المسلمین الا بحضور شاھدین حرین مسلمین بالغین عاقلین او رجل وامرأتین " اھ

معلوم ہوا کہ نکاح منعقد ہونے کے لیے گواہ شرط ہے اور جب شرط فوت ہوجائے تو مشروط بھی فوت ہو جاتے ہیں 

شرط کا قاعدہ کلیہ یہ ہے اذافات الشرط فات المشروط ، 

والله تعالیٰ اعلم

کتبہ محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ 

۲۷ ذی القعدہ ۱۴۴۵ ھجری

۵  جون ۲۰۲۴ عیسوی چہار شنبہ







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney