سوال نمبر 2600
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماء دین اس مسلہ کے بارے میں کہ بوجہ مرض ( بیماری) دُکھتی آنکھ سے آنسوں نکلنے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے ؟ اگر کسی نے دکھتی آنکھ سے آنسو نکلتے ہوئے نماز پڑھی تو کیا حکم ہے؟
اسکی وضاحت فرمادیں مہربانی ہوگی شکریہ جزاک اللہ خیراً کثیرا
سائل غلام محمد حبیبی انڈیا
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
جی ہاں بوجہ مرض ( بیماری) دُکھتی آنکھ سےآنسوکابہنابھی ناقض وضوہے اس سے وضو ٹوٹ جاتا ہے اگر کسی نے۔ دکھتی آنکھ سے آنسو نکلتے ہوئے نماز پڑھی تو تو جیسے آنسو نکلا وضو ٹوٹ گیا تو نماز بھی گئی لہذا ایسی صورت میں اگر کسی نے نماز پڑھی تو پھروضوکرکےنمازکااعادہ کرے
در مختار مع شامی جلد اول صفحہ ۲۷۹ میں ہے :
" وان خرج بہ ای بوجع نقض لانہ دلیل الجرح فدمع من بعینہ رمداوعمش ناقض فان استمرصارذاعذر مجتبی والناس عنہ غافلون" اھ
اور بہار شریعت حصہ دوم صفحہ ۳۱۳ میں ہے:
آنکھ دُکھتے میں جو آنسو بہتا ہے نجس و ناقضِ وُضو ہے، اس سے اِحْتِیاط ضروری ہے۔
اس سے بہت لوگ غافل ہیں اکثر دیکھا گیا کہ کُرتے وغیرہ میں ایسی حالت میں آنکھ پونچھ لیا کرتے ہیں اور اپنے خیال میں اُسے اور آنسو کے مثل سمجھتے ہیں یہ اُن کی غلطی ہے اور ایسا کیا تو کپڑا ناپاک ہوگیا
والله تعالیٰ اعلم
کتبہ فقیر محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ
۲۸ محرم الحرام ۱٤٤٦ ھجری
٤ اگست ۲۰۲٤ عیسوی یکشنبہ
0 تبصرے