آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

لڑکی کا نام نبیہ رکھنا کیسا

 سوال نمبر 2629


الاستفتاء:کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ لڑکی کا نام نَبِیَّہ رکھنا کیسا ہے؟

(سائل:محمد خلیل احمد نظامی، انڈیا)

باسمه تعالیٰ وتقدس الجواب: حرام ہے، کیونکہ ظاہری طور پر اس لفظ سے اس کے نبی ہونے کا دعویٰ کرنا ہے، اگرچہ نام رکھنے والے یا اس نام سے پکارنے والے کی نیت یہ نہیں ہوتی ورنہ صریح کفر ہوتا۔ 

   چنانچہ امام احمد رضا خان حنفی متوفی ۱۳۴۰ھ لکھتے ہیں: محمد نبی، احمد نبی، نبی احمد صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وآلہٖ وسلم  پر بے شمار درودیں، یہ الفاظِ کریمہ حضور ہی پر صادق اور حضور ہی کو زیبا ہیں، افضل صلوات ﷲ واجل تسلیمات ﷲ علیہ وعلٰی آلہٖ۔ دوسرے کے یہ نام رکھنا حرام ہیں کہ ان میں حقیقۃً ادعائے نبوّت نہ ہونا مسلم ورنہ خالص کفرہوتا، مگر صورتِ ادعاء ضرور ہے اور وُہ بھی یقیناحرام ومحظور ہے۔

(فتاویٰ رضویہ، ۲۴/۶۷۷۔۶۷۸)

   اور ایک دوسرے مقام پر امام احمد رضا خان حنفی سے سوال ہوا کہ نبی نام رکھنا ناجائز ہونے کی کیا وجہ ہے؟ تو آپ نے جواباً لکھا کہ: اس میں اپنے آپ کو نبی کہنا اورکہلوانا ہے اور یہ قطعاً حرام ہے، اور یہ خیال کہ نیت دعوٰئ نبوّت کی نہ تھی سچ ہے جبھی تو حرام ہوا، نیت ہوتی تو کفر ہوتا۔ (فتاویٰ رضویہ، ۲۴/۶۷۲)

واللہ تعالیٰ أعلم بالصواب

کتبہ

محمد اُسامہ قادری

پاکستان، کراچی

اتوار،۲۳/ربیع الثانی،۱۴۴۶ھ۔۲۷/اکتوبر،۲۰۲۴م




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney