آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

بعد جماعت امام سے پہلے دعا مانگنا کیسا

 سوال نمبر 2670


اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ

کیا فرماتے ہیں علمائے دین وشرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں  کہ جماعت کے بعد امام سے پہلے دعا مانگ سکتے ہیں یا نہیں سرعت کا کیا حکم ہے رہناماٸ فرماٸیں

سائل  محمد عاقب بلند شہر


وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

الجواب بعون الملک الوہاب 

نماز کے بعد دعا مانگنے کے تعلق سے کثرت سے احادیث موجود ہیں چند روایات یہاں نقل کرنا ضروری سمجھتا ہوں 

عَنْ وَرَّادٍ مَوْلَى الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ كَتَبَ الْمُغِيرَةُ :‏‏‏‏ إِلَى مُعَاوِيَةَ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ:‏‏‏‏ أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقُولُ فِي دُبُرِ كُلِّ صَلَاةٍ:‏‏‏‏ إِذَا سَلَّمَ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، ‏‏‏‏‏‏وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، ‏‏‏‏‏‏لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ، ‏‏‏‏‏‏وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ، ‏‏‏‏‏‏اللَّهُمَّ لَا مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ، ‏‏‏‏‏‏وَلَا مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ، ‏‏‏‏‏‏وَلَا يَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْكَ الْجَدُّ، ‏‏‏‏‏

 مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ کے مولا وراد نے بیان کیا کہ  مغیرہ بن شعبہ  نے معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو لکھا کہ رسول اللہ  ﷺ  ہر نماز کے بعد جب سلام پھیرتے تو یہ کہا کرتے تھے لا إله إلا الله،‏‏‏‏ وحده لا شريك له،‏‏‏‏ له الملک،‏‏‏‏ وله الحمد،‏‏‏‏ وهو على كل شىء قدير،‏‏‏‏ اللهم لا مانع لما أعطيت،‏‏‏‏ ولا معطي لما منعت،‏‏‏‏ ولا ينفع ذا الجد منک الجد‏‏‏.‏  اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں وہ تنہا ہے اس کا کوئی شریک نہیں، ملک اسی کے لیے ہے اور اسی کے لیے تمام تعریفیں ہیں اور وہ ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے۔ اے اللہ! جو کچھ تو نے دیا ہے اسے کوئی روکنے والا نہیں اور جو کچھ تو نے روک دیا اسے کوئی دینے والا نہیں اور کسی مالدار اور نصیبہ ور  (کو تیری بارگاہ میں)  اس کا مال نفع نہیں پہنچا سکتا۔ 

(بخاری شریف حدیث نمبر 6330)

‏‏‏‏‏‏عَنْ عَائِشَةَرَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، ‏‏‏‏‏‏أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا سَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ اللَّهُمَّ أَنْتَ السَّلَامُ وَمِنْكَ السَّلَامُ تَبَارَكْتَ يَا ذَا الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ.


ام المؤمنین عائشہ ر ضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ  نبی اکرم  ﷺ  جب سلام پھیرتے تو فرماتے: اللهم أنت السلام ومنک السلام تبارکت يا ذا الجلال والإکرام (ابوداؤد شریف حدیث نمبر 1512)

حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں کہ  نبی اکرم  ﷺ  یہ دعا مانگتے تھے: رب أعني ولا تعن علي، وانصرني ولا تنصر علي، وامکر لي ولا تمکر علي، واهدني ويسر هداي إلي، وانصرني على من بغى علي، اللهم اجعلني لک شاکرا لك، ذاکرا لك، راهبا لك، مطواعا إليك مخبتا أو منيبا، رب تقبل توبتي، واغسل حوبتي، وأجب دعوتي، وثبت حجتي، واهد قلبي، وسدد لساني، واسلل سخيمة قلبي  اے میرے رب! میری مدد کر، میرے خلاف کسی کی مدد نہ کر، میری تائید کر، میرے خلاف کسی کی تائید نہ کر، ایسی چال چل جو میرے حق میں ہو، نہ کہ ایسی جو میرے خلاف ہو، مجھے ہدایت دے اور جو ہدایت مجھے ملنے والی ہے، اسے مجھ تک آسانی سے پہنچا دے، اس شخص کے مقابلے میں میری مدد کر، جو مجھ پر زیادتی کرے، اے اللہ! مجھے تو اپنا شکر گزار، اپنا یاد کرنے والا اور اپنے سے ڈرنے والا بنا، اپنا اطاعت گزار، اپنی طرف گڑگڑانے والا، یا دل لگانے والا بنا، اے میرے پروردگار! میری توبہ قبول کر، میرے گناہ دھو دے، میری دعا قبول فرما، میری دلیل مضبوط کر، میرے دل کو سیدھی راہ دکھا، میری زبان کو درست کر اور میرے دل سے حسد اور کینہ نکال دے ۔

(ابوداؤد شریف حدیث نمبر 1510)

نماز کے بعد اجتماعی دعا ایک امر مستحسن ہے چاہیےکہ امام دعا کرے اور مقتدی آمین کہیں تنہا دعا کرنا اگرچہ درست ہے مگربغیر کسی ضرورت شدیدہ کے کسی مقتدی کو نہ چاہیے کہ وہ پہلے ہی دعا کرکے نکل جائے یہ خلاف ادب ہے اور جب کہ عوام میں نماز باجماعت کے بعد اجتماعی دعا کا رواج ہے تو یہ بدنظمی پیدا کرنا  اور کم پڑھے لکھے عوام کو  شبہ میں ڈالنا ہے لہذا بغیر کسی سخت ضرورت کے کوئی مقتدی ایسا ہرگز ہرگز نہ کرے

نورالایضاح میں ہے : لا بأس بقراءة الأوراد بين الفريضة والسنة ويستحب للامام بعد سلامه ۔۔۔ أن يستقبل بعده الناس ويستغفرون اللہ ثلاثا ويقرءون آية الكرسي ۔۔۔ ثم يقولون لا إله إلا اللہ وحده لا شريک له له الملك وله الحمد وهو على كل شيء قدير ، ثم يدعون لأنفسهم وللمسلمين رافعي أيديهم ثم يمسحون بها وجوههم في آخره ۔ (نورالایضاح صفحہ 81 مطبوعہ مکتبہ قاسمیہ اردو بازار لاہور)

ترجمہ : فرض و سنن کے درمیان اَوْرَاد و وَظائف پڑھنے میں کوئی حرج نہیں ہے اور امام کےلیے مستحب ہے کہ سلام کے بعد  لوگوں کی طرف منہ کرلے اور پھر  سب لوگ  تین بار استغفارکریں اور آیت الکرسی پڑھیں پھر لا إله إلا اللہ وحده لا شريك له له الملك وله الحمد وهو على كل شيء قدير کہیں اور پھر سب مل کر ہاتھ اٹھا کر اپنے لیے اور مسلمانوں کےلیے دعا کریں اور پھر اپنے ہاتھوں کو اپنے چہروں پر پھیر لیں ۔


واللہ تعالیٰ و رسولہ اعلم بالصواب 

محمد ابراہیم خان امجدی قادری رضوی ارشدی




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney