آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

کیا زمانہ، مرغ اور بخار کو گالی دینا منع ہے

 سوال نمبر 2672


السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ کیا اس طرح کی کوئی حدیث ہے.کہ تین چیز کو برا بھلا یا گالی دینے سے منع کیا گیا ہے  1. زمانہ  2. بخار  3. مرغا ان تینوں چیزوں کے بارے میں سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ دوڑ رہا ہے

المستفتی :-  محمد شاداب


وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

الجواب اللہم ھدایۃ الحق والصواب

کسی بھی چیز کو گالی نہیں دینا چاہئے حدیث شریف میں ہے "عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ مَنْ يَضْمَنْ لِي مَا بَيْنَ لَحْيَيْهِ، ‏‏‏‏‏‏وَمَا بَيْنَ رِجْلَيْهِ أَضْمَنْ لَهُ الْجَنَّةَ.

سہل بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کہ  رسول اللہ  ﷺ  نے فرمایا   میرے لیے جو شخص دونوں جبڑوں کے درمیان کی چیز  (زبان)  اور دونوں ٹانگوں کے درمیان کی چیز  (شرمگاہ)  کی ضمانت دیدے میں اس کے لیے جنت کی ضمانت دیتا ہوں۔

(بخاری شریف حدیث نمبر 6474)

پوچھی گئی تینوں چیزوں کو گالی دینے کی ممانعت احادیث میں موجود ہے

1-زمانہ کو گالی دینے کے بارے میں حدیث میں ہے "عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عَلَيْهِ وَسلم:   قَالَ اللَّهُ تَعَالَى: يُؤْذِينِي ابْنُ آدَمَ يَسُبُّ الدَّهْرَ وَأَنَا الدَّهْرُ بِيَدِيَ الْأَمْرُ أُقَلِّبُ اللَّيْلَ وَالنَّهَارَ


حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ  رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:’’ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ابن آدم زمانے کو گالی دینے کے باعث مجھے تکلیف پہنچاتا ہے، حالانکہ میں زمانہ ہوں، تمام معاملات میرے ہاتھ میں ہیں، میں ہی دن رات کو بدلتا ہوں۔‘‘ رواہ البخاری والمسلم ( مشکوۃ شریف حدیث نمبر 22)

2- بخار کے بارے میں حدیث شریف میں ہے " عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ ذُكِرَتِ الْحُمَّى عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَبَّهَا رَجُلٌ،‏‏‏‏ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ لَا تَسُبَّهَا،‏‏‏‏ فَإِنَّهَا تَنْفِي الذُّنُوبَ كَمَا تَنْفِي النَّارُ خَبَثَ الْحَدِيدِ.

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس بخار کا ذکر آیا تو ایک شخص نے بخار کو گالی دی  (برا بھلا کہا) ، نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:  اسے گالی نہ دو  (برا بھلا نہ کہو)  اس لیے کہ اس سے گناہ اس طرح ختم ہوجاتے ہیں جیسے آگ سے لوہے کا کچرا صاف ہوجاتا ہے ۔   

 (ابن ماجہ شریف حدیث نمبر: 3469  )

3- مرغ کو بھی گالی دینے کی ممانعت حدیث میں موجود ہے "عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ لَا تَسُبُّوا الدِّيكَ، ‏‏‏‏‏‏فَإِنَّهُ يُوقِظُ لِلصَّلَاةِ.

حضرت زید بن خالد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ  رسول اللہ  ﷺ  نے فرمایا:  مرغ کو گالی نہ دو (برا بھلا نہ کہو،) کیونکہ وہ نماز فجر کے لیے جگاتا ہے ۔ (ابوداؤد شریف حدیث نمبر: 5101)


واللہ تعالیٰ و رسولہ اعلم بالصواب 


محمد ابراہیم خان امجدی قادری رضوی ارشدی




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney