سوال نمبر 2684
السَّلَامُ عَلَيْكُمْ ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین وشرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ اگر مسافر جمعہ کے وقت مسجد میں حاضر ہوگیا اور جمعہ کی نماز ادا کر لیا تو کیا اس پر سے ظہر کی نماز ساقط ہو جائگی یا ادا کرنا ہے رہنمائ فرمائیں
سائل اختر رضوی
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
جمعہ مسافر پر فرض نہیں ہے قرآن و سنت اور اجماعِ امت سے معلوم ہوتا ہے کہ جمعہ صرف مقیم (غیر مسافر) پر فرض ہے۔ مسافر پر ظہر فرض ہے، جمعہ نہیں اگر وہ جمعہ کی نماز جماعت کے ساتھ ادا کرلے، تو فقہائے احناف کے نزدیک یہ ظہر کے قائم مقام ہے، یعنی ظہر کی فرضیت اس سے ادا ہوجاتی ہے۔ علامہ ابن عابدین شامی رحمہ اللہ فرماتے ہیں إنَّ الْمُسَافِرَ لَا يَجِبُ عَلَيْهِ الْجُمُعَةُ، فَإِنْ صَلَّاهَا أَجْزَأَتْهُ عَنِ الظُّهْرِ (رد المحتار على الدر المختار، ج 2، ص 161)
ترجمہ: مسافر پر جمعہ فرض نہیں، لیکن اگر وہ جمعہ پڑھ لے تو وہ اس کی ظہر کے قائم مقام ہوجائے گی،
البتہ اگر وہ جمعہ میں شامل نہ ہو تو پھر اسے دو رکعت قصر ظہر خود پڑھنی ہوگی (یعنی چار کی جگہ دو رکعت، کیونکہ وہ مسافر ہے)۔
خلاصۂ حکم: مسافر جمعہ میں شامل نہ ہودو رکعت ظہر (قصر) خود ادا کرے مسافر جمعہ میں شامل ہو اور اداکرے ظہر ساقط، جمعہ کافی
واللہ تعالیٰ أعلم بالصواب
کتبہ
محمد مدثر جاوید رضوی
مقام۔ دھانگڑھا، بہادر گنج
ضلع۔ کشن گنج، بہار


0 تبصرے