سوال نمبر 2683
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
علماء کرام کی بارگاہ میں عرض یہ ہے کہ ہمارے گاؤں میں ایک مدرسہ ہے جہاں طلبہ کو دیوبندیوں کی لکھی گئی کتابیں عربی قواعد کی پڑھائی جاتی ہیں جیسے صرف و نحو وغیرہ جس پر علاقے کے کچھ حضرات کا اعتراض ہے اب آیا عربی قواعد کسی غیر کی لکھی ہوئی کا پڑھانا کیسا ہے نیز علماء اہلسنت کی لکھی ہوئی وہ کتابیں جس میں دیوبندیوں کے عقائد کا ذکر ہے اور اس کا رد کیا گیا ایسی کتابوں کو مدارس میں پڑھانا کیسا ؟
بینو و توجر
سائل آصف جانی مدھوبن
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب: اگر وہ کتاب صرف عربی زبان و قواعد (مثلاً: صرف، نحو، بلاغت وغیرہ) کے موضوع پر ہے، اور اس میں کوئی گمراہی یا عقائدِ باطلہ کا ذکر نہیں، تو ایسی کتاب تعلیم کے مقصد سے پڑھانا شرعاً جائز ہے۔
فقہاء کرام نے فرمایا ہے کہ "العبرة بالمضمون لا بالقائل"
یعنی اعتبار اس بات کا ہے کہ بات میں کیا ہے، یہ نہیں کہ کس نے کہی۔ عربی ادب اور عربی قواعد (نحو و صرف) کی تعلیم دینا دراصل اسلامی علوم کی بنیاد ہے۔
مدارسِ دینیہ اور عربی تعلیم کے اداروں میں یہ کتابیں اسی لیے پڑھائی جاتی ہیں کہ انہی سے قرآن و حدیث، فقہ و تفسیر، اور علمِ دین کو صحیح طور پر سمجھنے کی صلاحیت پیدا ہوتی ہے۔
اس میں کوئی عقائد کی گفتگو یا عقائد کی معلومات نہیں ہوتی ہے اس لیے دیوبندیوں کی کتابیں سنّیوں کے اداروں میں پڑھائی جا سکتی ہے بلکہ کئی اداروں میں اب بھی غیروں کی لکھی گئی کئی کتابیں داخل نصاب بھی ہیں جیسے دیوان متنبی، معلم الانشاء وغیره
لیکن ساتھ میں طلبہ کو آگاہ کر دینا بہتر ہے کہ یہ کتاب فلاں نے لکھی ہے جو عقیدے کے لحاظ سے اہلِ سنت میں سے نہیں، تاکہ ان کے ذہن میں فرق واضح رہے۔
ایسی کتابیں جن میں باطل فرقوں کے عقائد کا رد ہو اور اہلِ سنت کے صحیح عقائد واضح کیے گئے ہوں، تو ایسی کتابوں کا پڑھانا نہ صرف جائز بلکہ مستحسن و مفید ہے۔
اس سے طلبہ میں علمی بصیرت پیدا ہوتی ہے، اور وہ فرقہ باطلہ کے فریب سے محفوظ رہتے ہیں۔
اہلِ سنت کے علما نے خود اس طرز کی کئی کتب تصنیف فرمائی ہیں، مثلاً امام احمد رضا محدث بریلوی رحمۃ اللہ علیہ کی حسام الحرمین
مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ کی جاء الحق
ایسی کتابوں کا مقصد رد نہیں بلکہ تحفظِ ایمان ہے، اس لیے ان کی تعلیم اہم اور مفید ہے۔
خلاصۂ کلام
دیوبندیوں کی لکھی ہوئی صرف و نحو کی کتابیں (جن میں عقائد کا ذکر نہیں) پڑھانا جائز ہے، مگر طلبہ کو ماخذ کا علم دے دینا چاہیے
وہ کتابیں جن میں اہلِ سنت نے دیوبندی عقائد کا رد کیا پڑھانا جائز و مستحسن ہے
نوٹ: جہاں اہلِ سنت کے علما کی لکھی ہوئی عربی قواعد کی کتابیں دستیاب ہوں، وہاں ترجیح انہی کو دینا بہتر ہے، تاکہ تعلیمی مواد بھی پاکیزہ ماحول میں رہے، اور کسی باطل کے اثر کا اندیشہ نہ ہو۔
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
مفتی مدثر جاوید


0 تبصرے