سوال نمبر 30
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماۓ کرام و مفتیان شرع اس مسئلہ میں کہ کن پانیوں سے وضو اور غسل جائز ہیں اور کن پانیوں سے ناجائز نیز پانی کے کل کتنے اقسام ہیں قرآن و حدیث کی روشنی میں مدلل جواب عنایت فرمائیں عنداللہ ماجور ہوں
بینوا توجروا
سائل...سمیع اللہ رضوی سعداللہ نگر بلرام پور
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ تعالیٰ و برکا تہ
الجواب بعون الملک الوہاب
اللہ عزوجل فرماتا ہے
وَاَنْزَلْنَا مِنَ السَّمَاءِ مَاءً طَہُوْرًا
(یعنی آسمان سے ہم نے پاک کرنے والا پانی اتارا)
اور دوسری جگہ فرماتا ہے
وَیُنَزِّلَ عَلَیْکُمْ مِنَ السَّمَاءِ مَاءً لِّیُطَہِّرَکُمْ بِه وَ یُذْہِبَ عَنْکُمْ رِجْزَالشَّیْطٰنِ
(یعنی آسمان سے پانی اُتارتا ہے کہ تمہیں اس سے پاک کرے اور شیطان کی پلیدی تم سے دور کرے)
پہلے یہ جان لیں کہ
جس پانی سے وضو جائز ہے اس پانی سے غسل بھی اور جس پانی سے وضو ناجائز ہے اس پانی سے غسل بھی ناجائز ہے
اب رہی بات کہ کن پانی سے وضو و غسل جائز ہیں درج ذیل ذکر کیا جارہا ہے
مینھ..ندی..نالے...چشمے... سمندر ..دریا..برف... اولے...کے پانی سے وضو اور غسل جائز ہیں
جس پانی میں کوئ چیز مل گئی کہ بول چال میں اسے پانی نہ کہیں گے بلکہ اس کا کوئ اور نام ہو گیا جیسے شربت.. یا پانی میں کوئ ایسی چیز ڈال کر پکائیں جس سے مقصود میل کاٹنا نہ ہو جیسے شوربا چاۓ گلاب یا اور عرق اس سے وضو اور غسل جائز نہیں ہے
(بہار شریعت حصہ دوم صفحہ 331)
اگر ایسی چیز ملائیں یا ملا کر پکائیں جس سے مقصود میل کاٹنا ہو جیسے صابون یا بیری کے پتے تو وضو جائز ہے جب تک اس کی رقت زائل نہ کردے ہاں اگر سَتُّو کے مثل گاڑھا ہو گیا تو وضو و غسل جائز نہیں
(بہار شریعت حصہ دوم صفحہ331)
اور اگر کوئ پاک چیز ملی جس سے رنگ یا بو یا مزے میں فرق آگیا مگر اسکا پتلاپن نہ گیا جیسے ریتا..چونا.. تھوڑی.. یا زعفران تو وضو جائز ہے اور اگر زعفران کا رنگ اتنا آجاۓ کےکپڑا رنگنے کے قابل ہو جائے تو وضو جائز نہیں اور آگے مزید حوالہ کے لیۓ
(بہار شریعت حصہ دوم صفحہ نمبر 331) مطالعہ کریں
کتبہ
محمد آفتاب عالم رحمتی
0 تبصرے