آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

بھائی کے بنائے ہوئے مکان میں دوسرے بھائیوں کا حق

سواال نمبر 113

کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین  چار بھائیوں میں ایک بھائ نے فقط اپنے ہی پیسے سے ایک مکان لیا توکیااس مکان میں شرعا دیگر بھائیوں کاحق بنتا ہے

المستفتی : اختر القادری
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 جواب صورت مسئولہ میں جب اس نے اپنی ہی محنت کے پیسے سے مکان بنایا ہے تو اس میں دوسرے بھائیوں کا شرعا کوئی حق نہیں جیسا کہ فتاوی رضویہ میں فتاوی خیریہ اور عقود الدریہ سے ہے کہ " سئل فى ابن كبير ذى زوجة و عيال له كسب مستقل حصل بسبه اموالا هل هى لوالده اجاب هى للابن حيث له كسب مستقل " اھ ( ج 7 ص 324 ) اور فتاوی رضویہ میں ہے کہ " زمین کہ عمرو از کسب خود خریدہ است خالد وغیرہ را از و حصہ خواستن روا نیست ۔ فان سهم الوارث فى الموارث دون مملوك وارث اخر " اھ ( فتاوی رضویہ ج 8 ص 245 بحوالہ فتاوی مرکز تربیت افتاء ج 2 ص 584 ) 

واللہ اعلم بالصواب 
کریم اللہ رضوی



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney