آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

شوہر کسی دوسری لڑکی کے ساتھ چلا گیا تو بیوی کیا کرے

سوال نمبر 112

السلام علیکم ورحمۃ اللہ
 سوال کیا فرما تے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ زید ایک شادی شدہ شخص ہےاور اس کی بیوی اور دو بچے ہیں لیکن وہ ایک لڑکی کو لے کر بھاگ گیا اور بیوی بچوں کی قطعا خبر گیری نہیں کرتا اب ایسی صورت میں بیوی کیا کرے کیا وہ بلاطلاق دوسرے سے  شادی کرسکتی ہے؟
خیال رہے زید کا کچھ پتہ نہیں کہ کہاں رہتا ہے مفصل مدلل جواب عنایت فرما ئیں 
سائل غلام حسین
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

           بسم اللہ الرحمن الرحیم
 الجواب بعون الملک الوھاب ھو الھادی الصواب والیہ المرجع الماب زید فعل بد کرنے کے سبب گناہ کبیرہ کا مرتکب ضرور ہوا لیکن اس کی بیوی اس کے نکاح سے ابھی نہیں نکلی یہ لہذا وہ دوسرے سے نکاح نہیں کر سکتی جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے وَّ الۡمُحۡصَنٰتُ مِنَ النِّسَآءِ (نساء ۲۴)
ترجمہ اور حرام ہیں شوہر دار عورتیں.
ہاں اس کی کوئی خبر نہ ہو تو وہ قاضی شہر ی مفتی شہر کے حضور مستغیثہ ہو پھر وہ حضرت امام ملک رضی اللہ عنہ کے قول پر عمل کرتے ہوئے اس دن سےچار سال کی مہلت دیں گے اس چار سال کی مدت میں تلاش کی جائے گی پھر بھی زید نہ ملا تو قاضی شہر یا مفتی شہر تفریق کا حکم دیں گے پھر عورت (چار ماہ دس دن)عدت گزارنے کے بعد نکاح کرسکتی ہے اور اگر قاضی شہر یا مفتی شہرکے پاس استغاثہ نہیں کیا تو شادی نہیں کرسکتی اگرچہ پوری. زندگی گی گزادے جیسا کہ مجدد اعظم امام احمد رضا خان علیہ الرحمتہ والر ضوان تحریر فرماتے ہیں کہ عورت حاکم شرعی کے حضور مستغیثہ ہو وہ بعد ثبوت مفقودی روز مرافعہ سے چار سال کی مہلت دے۔ اس کے گزرنے پر قاضی تفریق کرے۔ اب عورت عدت پوری کرکے نکاح کرسکتی ہےپیش از حکم قاضی شرع اگر بیس برس گزر گئے تو وہ معتبر نہیں صرح بہ علماء المالکیۃ فی کتبھم (مالکی علماء نے اپنی کتب میں اس کی تصریح کی.) (فتاوی رضویہ ج۱۱ص۸۹/مترجم)واللہ اعلم بالصواب 

الفقیر تاج محمد حنفی قادری واحدی اترولوی



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney