سوال نمبر 2619
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
اس مسٔلے کے بارے علمائے اہل سنت کیا فرماتے ہیں کہ زید نے ہندہ سے نکاح کیا ہندہ کے والد کے انتقال کے بعد زید نے ہندہ کی ماں سے بھی نکاح کر لیا جو ہندہ کی سوتیلی ماں ہے سگی ماں نہیں ہے زید نے ہندہ کو اور ہندہ کی سوتیلی ماں کو ایک ساتھ نکاح کر کے فی الحال رکھے ہوۓ ہے کیا یہ نکاح درست ہے اس کے بارے میں کیا حکم ہے رہنمائی فرمائیں
المستفی محمد عرفان رضوی
اسلام نگر جملا پور وزیر گنج گونڈہ یو پی
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب
زید کا نکاح بالکل جائز و درست ہے اس لئے کہ وہ زید کی بیوی کی حقیقی ماں نہیں بلکہ سوتیلی ماں ہے اور بیوی کی سوتیلی ماں سے نکاح جائز ہے
جیسا کہ فتاویٰ فقیہ ملت میں ہے
اپنی بیوی کی سوتیلی ماں سے نکاح جائز ہے اصل یہ ہے کہ ساس کی حرمت اس وجہ سے نہیں کہ وہ خسر کی زوجہ ہے بلکہ اس لئے ہے کہ وہ زوجہ کی ماں ہے اور سوتیلی ساس میں یہ وجہ نہیں ۔
لہذا اس کے حلال ہونے میں کوئی شبہ نہیں
فتاویٰ فقیہ ملت جلد اول صفحہ نمبر/۳۹۶
باب المحرمات
واللہ أعلم بالصواب
محمد الطاف حسین قادری عفی عنہ ڈانگا لکھیم پور کھیری یوپی
مسائل شرعیہ گروپ نمبر ۲
۳ربیع الآخر ۱۴۴۶ھ
بروز منگل
0 تبصرے