آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

قدم بوسی کرنا کیسا ہے

سوال نمبر 35

السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
 کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ قدم بوسی کا رواج کب سے ہوا ہے قدم بوسی کے تعلق سے حدیث شریف پیش فرمائیں نیز یہ بھی بتائیں کہ کیا صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی قدم بوسی کی ہیں؟  دلائل اور صحیح تحقیق کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں نوازش ہوگی؟
   سائل
محمد جاوید احمد خان قادری بلرامپوری

وعلیکم السلام ورحمت اللہ وبرکا تہ
صورت مسؤلہ میں عرض ہے کہ بزگان دین  پیر سنی عالم کے ہاتھ چومنا جائز بلکہ مستحب ہے جس پر بیشمار دلائل ہیں
رہی بات قدم بوسی کی تو اس کا رواج زمانہ رسالت سے ہی ہے
اور کسی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی قدم بوسی کی ہے تو بیشک اس کا ثبوت حدیث کے حوالے سے ہے
ردالمختار میں ہے
لمااخرجہ الحاکم ان رجلا اتی النبی صلی اللہ علیہ وسلم فاذن لہ فقبل رجلیہ  
محدث حاکم نے اس روا یت کی تخریج فرمائی کہ ایک صاحب نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے قدم بوسی کی اجازت چاہی تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اجازت عطا کی پس انھوں نے آپ کے قدم شریف کو چوم لیا
اس سے ثابت ہوا کہ قدم بوسی جائز ہے اور اس کا ثبوت حدیث سے ہے
در مختار
ایسا ہی اعلی حضرت نے
فتاوی رضویہ شریف جلد نمبر 22
میں تحریر فرما یا ہے
       واللہ اعلم
محمد وسیم فیضی رضوی




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney