سوال نمبر 47
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں
زید کی اپنی بیوی ہندہ کے ساتھ تو تو"میں میں " ہوئی جس پر بیوی ہندہ نے کہا کہ میں تھانہ جا رہی ہوں اس پر شوہر زید نے کہا تو تھانہ جارہی ہے تو جاؤ میں تجھے تین طلاق دیا
لہذا ایسی صورت میں طلاق واقع ہوئی یا نہیں جبکہ ہندہ تھانہ پھر نہیں گئ....
المستفتی
محمد نسیم
گیا بہار
الجواب بعون الملک الوہاھاب
صورت مسئولہ میں زید کی بیوی پر زید کی بیوی ھندہ پر تین طلاق مغلظہ واقع ہو گئی اور اس کے بیوی اس پر حرام ہو گئی اگرچہ اپنی زوجہ کو ایک ساتھ تین طلاقیں دینا احسن وحسن طریقہ نہیں گناہ ہے مگر مانع وقوع طلاق نہیں اب بغیر حلالہ، حلال، نہیں ہو سکتی جیسا کہ اللہ تعالی نے قرآن شریف میں ارشاد فرمایا ہے
فان طلقھا فلا تحل له من م بعد حتیٰ تنکح زوجاً غیرہ (پ ۲ رکوع ۱۳)
اور جیسا کہ ابو داؤد شریف کتاب الطلاق باب اللعان ص۳۰۶ پر
فلما فرغا قال عویمر کذبت علیھا یارسول الله صلی الله علیه وسلم ان امسکتھا کے تحت فطلقھا ثلاث تطلیقات عند رسول الله صلی الله علیه وسلم
ہے اور اعلیٰ حضرت سرکار ارشاد فرماتے ہیں کی ایک ساتھ تین طلاق کا واقع ہونا باجماع جمہور صحابہ و تابعین وائمہ اربعہ ہے (ملخصاً)فتاویٰ رضویہ المجلد الخامس ص ۶۲۷
والله اعلم باصواب
کتبــه
محمد فرقان برکاتی امجدی اترولوی
0 تبصرے