سوال نمبر 58
السلام علیکم ورحمت اللہ
کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ انگریزی دوائیں استعمال کرنا کیسا ہے جب کہ اس میں الکحل ملا رہتا ہے حوالے کے ساتھ جواب عنایت فرما ئیں
سائل
محمد احمد قادری
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
دور حاضر میں انگریزی ادویہ کا استعمال شرقاغربا عربا عجما عام ہو چکا ہے ہمارے اکا بر واصاغر سبھی ان دواؤں کے استعمال میں مبتلا ہو چکے ہیں اور اب ان سے احتراز بہت دشوار ہے بلکہ بہت سے امراض میں انگریزی دواؤں کی سخت ضرورت ہوتی ہے محقق مسائل جدیدہ علامہ مفتی محمد نظام الدین رضوی صاحب قبلہ فرماتے ہیں کہ فقہی اصطلاح کے مطابق الکوحل آمیز دواؤں میں عموم بلوی ہو چکا ہے اور عموم بلوی کے باعث شریعت طاہرہ اپنے احکام کو آسان حتی کہ بہت سی حرام چیزوں کو مباح کر دیتی ہے اس لئے آج الکوحل آمیز دواؤں بشمول ہو میو پیتھک دواؤں سے علاج جائز ومباح ہے،،،،
آپ کے مسا ئل صفحہ ۱۹۴
اور فتاوی نوریہ جلد سوم میں بھی انگریزی دواؤں کے جواز پر ایک لمبی بحث ہے لہذا آج کے حالات میں انگریزی دواؤں کا استعمال جائز ہے ہاں حتی الامکان احتراز چاہئے
کتبہ
محمد علی واحــدی
0 تبصرے