سوال نمبر 94
السلام علیکم
بعدہ عرض ہے کہ مسئلہ ذیل کے بارے میں مفتیان کرام کیا فرماتے ہیں کہ آقا لے لو سلام اب ھمارا اس میں ایک مصرعہ ہے کہ امتی کیا خود خدا ہے شیدا تمہارا یہ مصرعہ صحیح ہےیاغلط؟؟ اور اس کا پڑھنا جا ئز ہے یا نہیں؟؟
مدلل جواب عنایت فرمائیں کرم ہوگا
رضوان احمد گونڈہ
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب الھم ھدایتہ الحق والصواب
فقیہ عصر شارح بخاری علامہ مفتی محمد شریف الحق امجدی علیہ الرحمتہ والرضوان تحریر فرماتے ہیں کہ اللہ تعالی کو شیدائے محمد کہنا جا ئز نہیں کہ اس معنی میں سوء کا احتمال ہے شیدا کا معنی آشفتہ فریفتہ مجنوں عشق میں ڈوبا ہوا عاشق ہے اللہ تعا لی ان تمام باتوں سے منزہ ہے ( فتاوی شارح بخاری جلد اول باب عقائد متعلقہ صفات الہی صفحہ ۱۴۱( لہذا مصرعہ ھذا کا پڑھنا ہرگز جا ئز نہیں ہے اور جو پڑھے اس پر توبہ لازم ہے.
واللہ تعا لی ورسولہ الاعلی اعلم بالصواب
کتـبہ
خاک پائے وارث انبیاء
حقیر عجمی محـمــد عـلی قـادری واحدی
خاک پائے وارث انبیاء
حقیر عجمی محـمــد عـلی قـادری واحدی
0 تبصرے