آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

بیوی کی پہلی بیٹی سے نکاح کا حکم

سوال نمبر 25
          کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرح متین اس باب میں کہ  زید نےایک ایسی عورت سے شادی کی  جس کی پہلے سے ہی ایک جوان بیٹی تھی اب سوال یہ ہے کہ کیا زید اس لڑکی سے شادی کر سکتا ہے اگر یہ جائز نہیں تو کیا کوئی صورت جواز ہے؟

سائل  :-عبد السلام
مقام  :- ممبئی مہاراشٹرا


وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ و برکاتہ
الجواب
 اس لڑکی سے نکاح جائز نہیں جیسا کہ قرآن شریف میں ہے
 حُرِّمَتۡ عَلَیۡکُمۡ اُمَّہٰتُکُمۡ وَ بَنٰتُکُمۡ وَ اَخَوٰتُکُمۡ وَ عَمّٰتُکُمۡ وَ خٰلٰتُکُمۡ وَ بَنٰتُ الۡاَخِ وَ بَنٰتُ الۡاُخۡتِ وَ اُمَّہٰتُکُمُ الّٰتِیۡۤ  اَرۡضَعۡنَکُمۡ وَ اَخَوٰتُکُمۡ مِّنَ الرَّضَاعَۃِ  وَ اُمَّہٰتُ نِسَآئِکُمۡ  وَ رَبَآئِبُکُمُ الّٰتِیۡ فِیۡ  حُجُوۡرِکُمۡ مِّنۡ نِّسَآئِکُمُ الّٰتِیۡ دَخَلۡتُمۡ بِہِنَّ ۫ فَاِنۡ  لَّمۡ تَکُوۡنُوۡا دَخَلۡتُمۡ بِہِنَّ فَلَا جُنَاحَ عَلَیۡکُمۡ ۫ وَ حَلَآئِلُ اَبۡنَآئِکُمُ الَّذِیۡنَ مِنۡ اَصۡلَابِکُمۡ ۙ  وَ اَنۡ تَجۡمَعُوۡا بَیۡنَ الۡاُخۡتَیۡنِ اِلَّا مَا قَدۡ سَلَفَ ؕ اِنَّ اللّٰہَ کَانَ  غَفُوۡرًا  رَّحِیۡمًا ﴿ۙسورہ نساء۲۳﴾
ترجمہ حرام ہوئیں تم پر تمہاری مائیں  اور بیٹیاں  اور بہنیں اور پھوپھیاں اور خالائیں اور بھتیجیاں اور بھانجیاں  اور تمہاری مائیں جنہوں نے دودھ پلایا  اور دودھ کی بہنیں اور عورتوں کی مائیں اور ان کی بیٹیاں جو تمہاری گود میں ہیں  ان بیبیوں سے جن سے تم صحبت کرچکے ہو تو پھر اگر تم نے ان سے صحبت نہ کی ہو تو ان کی بیٹیوں سے حرج نہیں اور تمہاری نسلی بیٹوں کی بیبیں اور دو بہنیں اکٹھی کرنا مگر جو ہو گزرا بیشک اللہ بخشنے والا مہربان ہے ،
اس آیت کے تحت تفسیر انوار البیان میں ہے جن عورتوں سے تم نے نکاح کیا ان کی بیٹیاں جو تمہاری پرورش میں ہیں جنہیں تم گود میں لے لئے ہو ان لڑکیوں سے بھی نکاح کرنا حرام ہے بشرطیکہ تم نے ان لڑکیوں کی ماؤں سے جماع کیا ہو اور اگر کسی عورت نے نکاح  کر لیا لیکن جماع نہیں کیا پھر اسے طلاق دے دی تو اس عورت کے پہلے شوہر والی لڑکی سے نکاح جائز  ہے
اوربہار شریعت میں ہے جس عورت سے نکاح کیا  نکاح کے بعد عورت سے وطی نہ کی ہو اور دونوں میں جدائی ہو گئی تو اس کی لڑکی زید پر حرام نہیں  ہوگی اور اگر خلوت صحیحہ عورت کے ساتھ ہو گئی تو اس عورت کی لڑکی حرام ہو گئی اگر چہ وطی نہ کی ہو (بہار شریعت جلد ثانی باب حرمت مصاہرت صفحہ۲۲)
واللہ اعلم بالصواب
 محمد علی قادری واحدی



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney