سوال نمبر 134
السلام علیکم
کیا فرماتے ہیں علمائے دین مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں ہندہ اپنے اس عضو کو بیچتی ہے جس میں بچہ پیٹ میں جنم لیتا ہے اکثر وہ عورتیں جن کو بچہ نہین ہوتا ہے وہ خرید کر اپنے مخصو ص جگہ پر سٹ کراتی ہیں ایسی صورت میں بیچنا خریدنا دونو کیسا ہے اور اسکو استعمال کرنا نیز ڈاکٹروں کا خریدنا بیچنا شریعت مطھرہ کی روشنی میں مدلل مفصل جواب عنایت فر مائیں.
سائل : عظمت علی بھیونڈی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وعلیکم السلام و رحمة اللہ و برکاتہ
جواب انسانی بدن کے اجزاء مثلا آنکھ ، کان ، گردہ ، خون اور اسی طرح عورت کی بچہ دانی وغیرہم کا بیچنا اور خریدنا اور اس سے نفع حاصل کرنا شرعا ناجائز و حرام ہے کیونکہ انسان معظم و مکرم پیدا کیا گیا ہے جیسا کہ اللہ تعالی کا ارشاد ہے کہ " وَ لَقَدۡ کَرَّمۡنَا بَنِیۡۤ اٰدَمَ " اھ ( پ 15 سورہ بنی اسرائیل آیت 70 ) اور اسی طرح ہدایہ ، باب البیع میں ہے کہ " لان الادمى مكرم " اھ اور اسی کے تحت علامہ کمال الدین علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ " و الانتفاع به لان الآدمی مکرم غیر مبتذل فلا یجوز ان یکون شی من اجزائه مھانا ومبتذلا وفی بیعه اھانة له وکذا فی امتھانه بالانتفاع " اھ ( فتح القدیر ج 6 ص 63 : باب البیع الفاسد ) اور علامہ کاسانی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ " و الآدمی بجمیع اجزائه محترم مکرم و لیس من الکرامة والاحترام ابتذاله بالبیع والشراء " اھ ( البدائع و الصنائع ج 5 ص 145 : کتاب البیوع ، فصل و اما الذی یرجع الی المقصود ۔۔۔۔۔ الخ و مثله فی ردالمحتار ج 6 ص 372 ، فصل فی النظر والمس کتاب الخطر والاباحۃ ) اور فتاوی مرکز تربیت افتاء میں ہے کہ " بلا عذر شرعی بچہ دانی نکالنا حرام و گناہ ہے اور اسے کسی عورت کے اندر سیٹ کرنا ناجائز ہے کیونکہ بدن انسان اللہ تعالی کی امانت ہے اور امانت میں خیانت ناجائز ہے علاوہ ازیں انسانی اعضاء کی بے حرمتی اور خلق اللہ میں تغیر و تبدیلی ہے جو نص قرآنی کے خلاف ہے اللہ تعالی فرماتا ہے کہ " ولامرنهم فليغيرن خلق الله " اھ یعنی اور ضرور انہیں کہوں گا کہ وہ اللہ کی پیدا کی ہوئی چیزیں بدل دیں گے " اھ ( سورہ نساء آیت 119 ) اسی آیت کریمہ کے تحت تفسیر صاوی میں ہے کہ " ومن ذالك تغير الجسم " اھ یعنی اسی سے جسم کی تبدیلی ہے " اھ ( ج 1ص 223 بحوالہ فتاوی مرکز تربیت افتاء ج 2 ص 404 )
مذکورہ تفصیلات سے واضح ہوا کہ عورت اپنی بچہ دانی نکلوا کر بیچنا اور اس کا خریدنا اور دوسری عورت کے اندر سیٹ کرنا حرام ناجائز اور گناہ ہے ایسی عورت اس گناہ عظیم سے توبہ استغفار کرے اور آیندہ ایسی حرکت سے باز رہے ۔
واللہ اعلم بالصواب
کریم اللہ رضوی
0 تبصرے