آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

بد مذہب کے یہاں نوکری کرنا کیسا

سوال نمبر 186

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 
 سوال بعد سلام عرض ہے کہ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام کہ کسی دیوبندی کے یہاں کام کرنا کیسا ہے؟ نیز یہ بھی بتائیں کہ جو شخص سعودی پہنچ گئے ہوں اور انہیں کسی دیوبندی کے  گھر کام کرنا پڑے تو وہ کیا کرے؟
 جواب کسی معتبر کتاب سے عنایت فرمائیں تو بہت مہربانی ہوگی.
 المستفتی محمد قاسم خان ضلع بہرائچ شریف یوپی 




وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
 بسم اللہ الرحمن الرحیم
 الجواب بعون الملک الوہاب ھوالھادی الی الصواب
اگر دیوبندی وہابی کے یہاں نوکری کرنے پر اس بات کا اندیشہ ہو کہ ہمیں ان کے عقیدے کے موافق رہنا پڑے گا یا ان کے ساتھ کھانا پینا پڑے گا یا ان کے جنازہ میں شرکت کرنا پڑے گا یا ان کے ساتھ نماز پڑھنی پڑے گی یا ان کے دباؤ میں آکر شریعت کے خلاف بولنا پڑے گا تو ان کے یہاں نوکری جائز نہیں کیونکہ حدیث شریف میں ہےحدیث شریف میں ہے ان سے دور رہو انہیں اپنے قریب نہ آنے دو کہیں وہ تمہیں گمراہ نہ کردے کہیں فتنہ میں نہ ڈالدیں اگر وہ بیمار پڑجائیں تو انہیں دیکھنے نہ جاؤ اگر وہ مرجائیں تو انکے جنازہ میں شرکت نہ کرو ان سے ملاقات ہو  تو انہیں سلام نہ کرو ان کے ساتھ پانی نہ پیو انکے ساتھ کھان نہ کھانا انکے ساتھ شادی بیاہ نہ کرو انکے جنازہ کی نماز نہ پڑھو اور نہ ان کے ساتھ نماز پڑھو. (بحوالہ انوار الحدیث)
ہاں اگر اس بات پر امید ہو کہ مذکورہ بالا باتین نہ پائی جائیں گی صرف کام سے مطلب رہے گا تو نوکری کرسکتے ہیں جائز ہے جیسا کہ فتاوی رضویہ شریف میں ہے کہ سرکار اعلی حضرت رضی اللہ عنہ سے سوال کیا گیا کہ رنڈیوں اور ڈومنیوں کے یہاں مزدوری کرکے کمانا جائزہے یانہیں؟ اگر نہیں جائز تو نصارٰی کی نوکری کیوں جائزہے؟  تو آپ نے جواب میں ارشاد فرمایا اصل مزدوری اگر کسی فعل ناجائز پر ہو سب کے یہاں ناجائز، اور جائز پر ہو تو سب کے یہاں جائز. (فتاوی رضویہ ج۲۳/ص ۵۰۸/مترجم)
حاصل کلام یہ ہے کہ ہندوستان ہو یا سعودی عرب اگرجانتا ہے کہ ناجائز وحرام یا شریعت کے خلاف کام کرنی پڑے گی تو نوکری جائز نہیں ورنہ جائز ہے. واللہ اعلم بالصواب

                        کتبہ

الفقیر تاج محمد حنفی قادری واحدی اترولوی




ایک تبصرہ شائع کریں

1 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney