آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

مسبوق اگر ایک رکعت پائے تو کیا کرے

سوال نمبر 228

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 
 سوال  کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ مغرب کی دو رکعت چھوٹ گئی تیسری رکعت میں شامل ہوا تو اب وہ پہلی رکعت میں تشہد پڑھے گا یا دوسری رکعت میں حوالہ کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں 
المستفتی عبدالحفیظ رضوی جامع مسجد اترولہ




وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

     بسم اللہ الرحمن الرحیم
 الجواب بعون الملک الوہاب صورت مسئولہ میں میں مقتدی امام کے سلام پھیرنے کے  بعد کھڑا ہو جائے اور اگر پہے ثناء نہ پڑھا ہو تو ثناء  سورہ فاتحہ مع سورت کے پڑھے پھر رکوع سجود کرے بعدہ رکوع سجود کے قعدہ کرے کہ یہ اس کے حق میں دوسری رکعت ہے پھر تشہد سے فارغ ہوکر سورہ فاتحہ مع سورت پڑھے اور رکوع سجود کے بعد پھر قعدہ کرے کہ یہ قعدہ اخیرہ ہے بعد تشہد درود شریف کے سلام پھیر دے جیسا کہ علامہ صدرالشریعہ علیہ الرحمہ فرماتے ہیں کہ مسبوق نے جب امام کے فارغ ہونے کے بعد اپنی شروع کی تو حق قراء ت میں یہ رکعت اول قرار دی جائے گی اور حق تشہد میں پہلی نہیں بلکہ دوسری تیسری چوتھی جو شمار میں آئے مثلا تین یا چار رکعت والی نماز میں ایک اسے ملی تو حق تشہد میں یہ جو اب پڑھتا ہے، دوسری ہے، لہذا ایک رکعت فاتحہ و سورت کے ساتھ پڑھ کر قعدہ کرے (بہار شریعت ح۳جماعت کا بیان) واللہ اعلم بالصواب

                      کتبہ

الفقیر تاج محمد حنفی قادری واحدی اترولوی



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney