سوال نمبر 231
سوال کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کےبارےمیں کہ زید (امام)نے جمعہ کے دن تقریر و خطبہ مائک میں بیان کی
پھر جب زید نماز کے لئی مصلی پر گیا تو مائکروفون کا بٹن بند کیا اور نماز کےلئے نیت باندھ لی
پر نماز کے دوران لوگوں کو پتہ چلا کہ مائک چالو ہے بند نہیں ہوا ہے اور مائک پر نماز پڑھی جارہی ہے بعد نماز جمعہ بکر(مقتدی)نے کہا کہ نماز پھر سے دہرائی جاۓ کیونکہ مائک پر نماز پڑھی گئی ہے اور نماز نہیں ہوئی ہے۔ زید نے کہا کہ نماز ہوگئی کیونکہ میں نے بٹن بند کیا اور یہ خیال کیا کہ مائک بند ہوگیا ہے پھر میں نے نیت باندھی ہے۔ واضح رہے کہ مکبر کو تکبیر کہنے کےلئے لگایا گیا اور مکبر نے تکبیر کہی بھی ہے۔
اب سوال یہ ہے کہ زید کا قول درست ہے یا بکر کا۔ یعنی ایسی صورت میں نماز ہوئی کہ نہیں؟قرآن و احادیث کی روشنی میں جواب عنایت فرماکر عند اللہ ماجور ہوں۔
المستفتی۔ حضرت قاری زبیر احمد قادری۔ ممبئی۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب صورت مسئولہ میں نماز ہوگئی کیونکہ مائک ہر جو لوگ نماز کا قائل نییں ہیں اس کی وجہ یہ بیان کرتے ہیں کہ مائک سے جو آواز نکلتی ہے وہ بعینہ امام کی آواز نہیں بلکہ مائک کی آواز ہے اور مائک کی آوز پر رکوع سجود کرنا یعنی مائک کی اتباع کرنا مفسدات نماز میں سے ہے کہ مائک داخل نماز نہیں بلکہ خارج نماز ہے اور خارج نماز کا لقمہ لینا مفسدات میں سے ہے.
لیکن یہاں وہ صورت نہیں پائی گئی ہے بلکہ مقتدیوں نے مکبر کی اتباع کی ہے نہ کہ مائک کی اور مقتدی کی اتباع امام کی اتباع ہے اگر چہ مائک کی آواز بھی مقتدیوں تک پہونچ رہی ہو اور مقتدی مائک کی آوز مکمل سن بھی رہے ہوں پھر بھی نماز میں کوئی کمی نہ آئے گی جیسا کہ علامہ صدرالشریعہ علیہ الرحمہ فرماتے ہیں اپنے مقتدی کے سوا دوسرے کا لقمہ لینا بھی مفسد نماز ہے البتہ اگر اسکے بتاتے وقت اسے خود یاد آگیا اس کے بتانے سے نہیں یعنی اگر وہ نہ بتاتا جب بھی اسے یاد آجاتااس کے بتانے میں کچھ دخل نہیں تو اس کا پڑھنا مفسد نہیں (بہار شریعت ح ۳/مفسدات نماز)
یونہی مائک کی آواز کا معاملہ ہے کہ اگرچہ آواز مقتدی سن رہے ہوں لیکن اتباع مکبر کی کررہے تھے مائک کی نہیں اس لئے نماز ہوگئی زید کا کہنا درست ہے بکر پر لازم ہے کہ توبہ کرے اور غلط مسئلہ آئندہ بتانے کی جرات نہ کرے ورنہ لعنت کا مستحق ہوگا جیسا کہ حدیث شریف میں ہے لعنتہ ملائکۃ السماء والارض جو بغیر علم کے فتوٰی دے اس پر آسمان و زمین کے فرشتوں کی لعنت ہو۔ (کنز العمال بحوالہ ابن دساکر عن علی حدیث ۲۹۰۱۸) واللہ اعلم بالصواب
کتبہ
الفقیر تاج محمد حنفی قادری وحدی اترولوی
0 تبصرے