آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

حالت نماز میں کپڑے کے ساتھ کھلینا کیسا ہے

سوال نمبر 259

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
سوال کیا نماز کے حالت میں کپڑے و غیرہ صحیح کر سکتے ہیں؟ یعنی نماز میں اٹھنے بیٹھنے میں دامن بار بار سیدھا کرے تو کیا حکم ہے؟ کیا کچھ حرج نہیں؟ جلد جواب عطا فرمائے
المستفتی : محمد مشتاق احمد رضوی کونڈوا پونہ




وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بــعـــــون الوہـــــاب

 نماز میں کپڑے کے ساتھ کھیلنا مکروہ تحریمی ہے۔ ہندیہ میں ہے:  یکرہ للمصلی ان یعبث بثوبہ
( ہندیہ، ج: ۱، ص: ۱۰۵، الفصل الثانی فیما یکرہ فی الصلاۃ و ما لا یکرہ)
لیکن اگر کسی عذر کی وجہ سے کپڑا درست کرنا پڑے تو مکروہ نہیں ہے، اسی طرح رکوع سے اٹھ کر کپڑا ٹھیک کرنا اگر اس وجہ سے ہے کہ اٹھنے کے بعد کپڑا سرین کے درمیان دب جاتا ہے جس کی وجہ سے دیکھنے والے کو کراہت محسوس ہوتی ہے یا کسی دوسرے عذر کی وجہ سے کرتا ہو تو مکروہ نہیں ہے، اور سجدہ میں جاتے وقت پائجامہ کھینچنا اگر کسی پریشانی کی وجہ سے ہو تو کراہت نہیں ہے۔ ہندیہ میں ہے
کل عمل ھو مفید لابأس بہ للمصلی۔( ایضاً
ترجمہ: ہر وہ عمل جو مفید ہو اس کے کرنے میں نمازی کے لیے کوئی حرج نہیں ہے
لیکن اگر بلا وجہ ایسا کرتا ہے تو مکروہ تحریمی ہے۔ ہندیہ ہی میں ہے
وما لیس بمفید یکرہ۔ (ایضاً)
ترجمہ: جو مفید نہ ہو وہ کام کرنا مکروہ ہے
ایک رکن میں تین بار کھجانے سے نماز جاتی رہتی ہے، یعنی یوں کہ ایک بار کھجا کر ہٹا لیا، پھر کھجایا پھر ہٹا لیا وعلی ھذا اور اگر ایک بار رکھ کر چند مرتبہ حرکت دی تو ایک ہی مرتبہ کھجانا کہا جائے گا۔ ہندیہ میں ہے:
اذا حک ثلاثا فی رکن واحد تفسد صلوتہ ھذا اذا رفع یدہ فی کل مرة اما اذا لم یرفع فی کل مرة فلا تفسد

(ایضاً، ص: ۱۰۴)

واللہ تعالیٰ اعلم باالصواب

کتبہ: محمّد معصوم رضا نوری



ایک تبصرہ شائع کریں

1 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney