آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

حالت نشہ میں طلاق دی تو کیا حکم ہے

سوال نمبر 262

السلام علیکم 
زید نے اپنی بیوی ہندہ کو شراب کے نشہ میں تین طلاق دی تو کیا حکم حوالے کے ساتھ پوسٹ کی صورت میں جواب عنایت فرما ئیں
سائل 
مشتاق احمد رضوی بمبئ





اصورت مسئولہ میں زید نے ہندہ کو نشہ کی حالت میں تین طلاق دی تو طلاق واقع ہوگئی فتاویٰ ہندیہ میں ہے طلاق السكران واقع اذاسكر من الخمر أو النبيذ هو مذهب أصحابنا رحمهم الله تعالى یعنی اگر کسی نے شراب یا نبیذ کے نشہ کی حالت میں طلاق دی تو ہمارے ائمہ کرام کے نزدیک طلاق پڑ جائے گی ( ج 1فصل فیمن یقع طلاقه وفيمن لا يقع طلاقه صفحہ 353)
در مختار مع ردالمحتار میں ہے ليدخل السكران أي فإنه في حكم العاقل زجرا له فإن طلاقه صحيح فلا منافاة بين قوله عاقل وقوله الآتي او سكران (ج4 کتاب الطلاق مطلب طلاق الدور صفحہ338)
بہار شریعت جلد دوم میں ہے نشہ والے نے طلاق  دی تو طلاق واقع ہو جائے گی کہ یہ عاقل کے حکم میں ہے اور نشہ خواہ شراب پینے سے ہو یا بنگ وغیرہ کسی اور چیز سے افیون کی پینک میں طلاق دے دی جب بھی واقع جائے ہوگی طلاق میں عورت کی جانب سے کوئی شرط نہیں نابالغہ ہو یا مجنونہ بہر حال طلاق واقع ہو جائے گی( حصہ 8 طلاق کا بیان صفحہ5/6)
اب زید کو بغیر حلالہ کیے ہندہ حلال نہیں قرآن مجید میں ہے فإن طلقها فلاتحل له من بعد حتی تنكح زوجا غيره ترجمہ پھر اگر تیسری طلاق دی اس کے بعد وہ اس سے حلال نہ ہو گی جب تک دوسرے شوہر سے نکاح نہ کرے (پارہ 2 سورہ بقرہ آیت230)
ہاں اگر کسی نے جبراشراب پلادی تو طلاق واقع نہ ہوگی. (فتاوی رضویہ جلد ۱۲/ص ۳۸۶/مترجم)

ھذا ما سنح لی واللہ تعالیٰ اعلم باالصواب المفتقر الی رحمۃ اللہ التواب


کتبـــــہ
 محمد مظہر حسین سعیدی رضوی



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney