آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

کسی کی بیوی کو حور سے مثال دینا کیسا

سوال نمبر 271

السلام علیکم ورحمةاللہ۔۔
کیا فرماتے علماٸے کرام 
میرے گاٶں میں آج جمعہ کی تقریر میں امام صاحب بیان کر رہے تھے کہ دوسرے کی بیوی کو دیکھنا اور بدنظری کرنا حرام ہے، اگر آپ حضرات اس قاٸم رہیں گے تو اللہ تعالیٰ جنّت میں حُوریں عطا فرماٸے گا۔
اور وہ جنّتی حُوریں اتنی خوبصورت ہونگی، اتنی خوبصورت ہونگی۔۔۔۔۔۔ یہ کہتے کہتے امام صاحب جذبات میں آگٸے۔ اور کہنے لگے وہ وہ حُوریں کیسی ہونگی ؟
اب کیسے بتاٶں ؟ سامنے بیٹھے ہوٸے ایک مقتدی کی طرف اشارہ کرتے ہوٸے نام لیکر کہا کہ، اپنے توصیف بھاٸ کی عورت کو دیکھ لو اللہ کی قسم حور ہے حور  !
تو شریعت میں ایسا کہنا جاٸز ہے؟ اور امام صاحب پر کیا حکم ہوگا ؟
المستفتی :۔ محمّد ساجد  گوندیا




وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ

الجواب بعون الملک الوھاب
اس طرح کی گفتگو امام صاحب کو اولا زیبا نہیں دیتی امام صاحب نے غلط بیانی اور سرعام اپنے گناہ کا اقرار کیا کہ کسی شخص کی بیوی کو حور سے تثمیل دینا گرچہ درست ہے مگر یہ بھی ظاہر کرتا ہے کہ امام صاحب نے مذکورہ شخص کی بیوی کو دیکھا ہے جوکہ دیکھنا ناجائز و حرام تھا جیسا کہ قرآن کریم میں اللہ رب العالمین ارشاد فرماتا ہے

 قل للمؤمنین یغضوا من ابصارھم  (نور)

مسلمان مردوں سے فرما دیجئے کہ وہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں

اسی طرح حدیث شریف میں نا محرموں کو دیکھنے کے متعلق بہت سی وعیدیں آئیں ہیں 

تو امام صاحب پر لازم ہے کہ وہ سر عام توبہ کریں اور آئندہ اس طرح کے افعال سے گریز کریں

واللہ و رسولہ اعلم

صہیب رضا رزمی



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney