سوال نمبر 289
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
علمائے کرام رہنمائی فرمائیں کہ ماں سے دودھ بخشوانا یا ماں کا دودھ بخشنا کیا شریعت سے ثابت ہے؟
سائل غلام ربانی خان ہزاری باغ جھارکھنڈ
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الوہاب
دودھ بخشوانا شرعاً بے اصل چیز ہے اسکی قطعی کوئی حاجت نہیں ماں باپ پر یہ بچے کا حق ہے کہ وہ بچے کو دودھ پلاۓ تو ماں نے اپنا حق ادا کیا نہ کہ بچہ کے ذمے قرض کا بوجھ لادا ہے ہاں ماں کے احسانات اولاد پر کثیر ہیں ان سے اولاد ماں کی بہت کچھ خدمت کرکے بھی سبکدوش نہیں ہوسکتی
بلکہ والدین کی اطاعت اور انکے ساتھ حسن سلوک تاعمر ہرشخص پر لازم ہے جہاں تک ہوسکے ہر شخص اپنے والدین کی خوشنودی حاصل کرے اس لئے کہ رب کی رضا والدین کی رضا میں ہے
حدیث شریف میں ہے
رضا الرب فی رضا الوالدین یعنی رب کی رضا والدین کی رضا میں ہے
الترغیب والترہیب جلد ۳ صفحہ ۲۲۱
بحوالہ فتاویٰ مرکز تربیت افتاء جلد دوم صفحہ۳۹۶
واللہ اعلم بالصواب
کتبہ
محــــمد معصــوم رضا نوری الھند
2 تبصرے
ماشاء اللہ، جزاکم اللہ خیرا..
جواب دیںحذف کریںاللہ پاک مسائل شرعیہ کی پوری ٹیم کو دونوں جہاں کی بھلائیاں عطا فرمائے...
اسی طرح دیگر مسائل بھی اپلوڈ کریں، کیوں کہ نوجوان نسل میں انٹرنیٹ سے مسائل سرچ کرنے کا رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے....
ایسے میں امید ہے کہ وہ کسی گمراہ سائٹ کے ہتھے چڑھ جائیں
ماشاء اللہ تعالیٰ بہت ہی عمدہ اور مدلل جواب
جواب دیںحذف کریں