سوال نمبر 292
سوال زید نے ہندہ کے طرف سے ایک جعلی خلع نامہ تیار کرکے ھندہ کے شوہر سے دستخط کروالیابایں صورت ہندہ کے لئے کیاحکم ہوگاوہ اپنے شوہرکےنکاح میں رہی یانہیں؟
جبکہ ہندہ بعد علم یوں کہہ رہی ہے کہ میں کیوں خلع یاطلاق لونگی میں تو اپنے شوہرکے ہی ساتھ رہونگی.بینواتوجروا
المستفتی محمد حسین سیلوت موتی لال نگر نمبر ۲/ ممبئی
الجواب بعون الملک الوہاب ھوالھادی الی الصواب
اگر واقعی میں خلع نامہ فرضی ہے ہندہ کی جانب سے خلع کی پیش کش نہ تھی اور مرد نے مضمون خلع نامہ پڑھ کر یا بغیر پڑھے دستخط کر دیا تو ایسی صورت میں خلع نہیں ہوگا وہ دونوں بدستور میاں بیوی ہیں
اس لئے کہ خلع میں عورت کا خلع کے مفہوم کو سمجھ کر قبول کرنا شرط ہے جیسا کہ علامہ صدرالشریعہ علیہ الرحمہ فرماتے ہیں مال کے بدلے میں نکاح زائل کرنے کو خلع کہتے ہیں اور عورت کا قبول کرنا شرط ہے بغیر اس کے قبول کئے خلع نہیں ہو سکتا (بہار شریعت ح۸ خلع کا بیان)
نیز فرماتے ہیں خلع چونکہ معاوضہ ہے لہذا یہ شرط ہے کہ عورت کا قبول اُس لفظ کے معنی سمجھ کر ہو بغیر معنی سمجھے اگر محض لفظ بول دے گی تو خلع نہ ہوگا (ایضا)
واللہ اعلم بالصواب
کتبہ
الفقیر تاج محمد حنفی قادری واحدی اترولوی
0 تبصرے