آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

کیا داڑھی پر سرخ خضاب لگانے والے سے سوال قبر نہیں ہوگا ؟

سوال نمبر 333

السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ زید کہتا ہے کہ جو شخص داڑھی میں سرخ خضاب لگاتا ہے اس سے سوال نہیں ہوگا قبر میں یہ کہاں تک درست ہے اور زید پر حکم شرح کیا ہے 
سائل محمد نسیم گونڈوی




وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبر کاتہ
 الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایتہ الحق والصواب
 حقیقت کا علم اللہ کو ہے البتہ   درمختار وردالمحتار جلد اول و شرح الصدور و دیگر کتب احادیث والتفسیر سے معلوم ہوتا ہے کہ گیارہ قسم کے افراد سے سوال قبر نہیں ہوتا ہے دوسری کتابوں میں اور لوگوں کا بھی ذکر ہے  ان مستثنات کو چھوڑ کرباقی تمام لوگوں سے سوال ہوتا ہے مگر بعض روایتوں میں ہے کہ جو شخص مہندی کا خضاب داڑھی  میں لگاتا تھا وہ سوال نکیرین سے بچ جائے گا جیسا کہ نوویں صدی کے مجدد و محقق علامہ امام جلال الدین سیوطی علیہ الرحمتہ والرضوان فرماتے ہیں کہ ابن جوزی نے اس حدیث کو مرفوعا روایت کی ہے کہ جو شخص داڑھی میں مہندی کا خضاب لگاتا تھا اس کا انتقال ہو گیا تو اس سے منکر نکیر سوال نہیں کریں گے منکر کہے گا اے نکیر اس شخص سے کیوں سوال کروں جس کے چہرے پر اسلام کا نور درخشاں ہے،،،،، 
شرح الصدور بشرح حال موتی والقبور مترجم صفحہ 173 


صورت مسئولہ میں زید کا قول درست ہے کہ اس سے مراد وہ خضاب ہے جو سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم  ہے اور وہ مہندی کا خضاب ہے نہ کہ کالا کیمکل کا خضاب ہے جس کو مردود فرعون نے لگایا تھا ہاں زید کو مطلقا اس طرح  نہیں کہنا چاہئیے تھا جس سے سامعین کی فہم میں غلطی ہو 


واللہ تعالی ورسولہ اعلم بالصواب 

کتبہ
محمد علی واحدی



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney