ضعیفہ کا بغیر محرم کے حج پر جانا کیسا

سوال نمبر 368

السلام علیکم و رحمۃ اللہ برکاتہ 
کیا فرماتے ہیں علماء دین مسئلہ ذیل میں کہ ایک عورت کی عمر ساٹھ(60) کے اوپر ہے وہ عمرہ کرنا چاہتی ہے ،تو کیا محرم کے بغیر کر سکتی ہے یا نہیں ،بحوالہ جواب عنایت فرمائیں
           
سائل شاہنواز عالم، میراروڈ 





وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
 صورت مستفرہ میں نہیں جا سکتی ہےکہ خواتیں کو تین دن یا اس سے زیادہ دن کے سفر کے لئے اور وجوب ادائے حج کے لئے محرم ہونا ضروری ہے خواہ وہ 60/ سالہ ہو یا کسی عمر کی ہوں ،
حدیث شریف میں ہے: عن أبي سعید الخدري رضي اللہ عنہ قال، قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم:
 لایحل لامرأة توٴمن باللہ والیوم الآخر أن تسافر سفراً یکون ثلاثة أیام فصاعداً إلا ومعہا أبوہا، أو أخوہا، أو زوجہا، أو ابنہا، أو ذو محرم منہا․ (صحیح البخاري)
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے : 
  قال النبی صلی اللہ علی وسلم لا تسافر المراۃ ثلاثۃ ایا م الا مع ذی محرم۔ ( بخاری شریف ،ابواب العمرہ ، حدیث نمر 1021)
علامہ حصکفی رحمۃ اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں : مع زوج اور محرم
 ( در مختار مع شامی ، کتاب الحج ) 
  یعنی عورت کے حج پر جانے کے لئے یہ شرط ہے کہ خاوند ہو یا محرم کے ساتھ ہو ۔
 حضرت صدر الشریعہ مفتی امجد علی علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں ؛ عورت کو مکہ تک جانے میں تین دن یا زیادہ کا راستہ ہو تو اس کے ہمراہ شوہر یا محرم ہونا شرط ہے ،خواہ عورت جوان ہو یا بوڑھیا
(بہار شریعت جلد اول صفحہ 1044) 
 فی زماننا اگر کوئی عورت ساڑھے ستاون میل یا اس سے زیادہ کی مسافت کا سفر کرنا چاہتی ہے تو اسے محرم کی ضرورت ہے۔
 ( ملخصا نزہۃ القاری جلد ۲،ص 655) اور یہی فتاوی رضویہ جدید جلد ۸ اور قدیم جلد ۳ میں موجود ہے ۔
لہذا معلوم ہوا کہ مسئولہ خاتون بنا محرم کے حج کے لئے نہیں جا سکتی ہے کہ اس میں ادائے وجوب کے مکمل شرائط موجود نہیں ہے۔ 


واللہ اعلم بالصواب،
کتبہ : محمد اختر علی واجد القادری 






ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney