آداب مسجد کیا ہیں

سوال نمبر 373

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ
مسجد کے آداب کیا ہیں، اگر یہ مسئلہ بھی مسائل شرعیہ ویب سائٹ پر اپلوڈ ہو جائے تو ہم جیسے کم پڑھے لکھے لوگ مسجد جاتے وقت آپ کی ویب سائٹ کا سہارا لیکر دھیرے دھیرے یاد بھی کر لیں گے؟
سائل افضل حسین





وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ 
            الجواب
یوں تو مسجد کے آداب بہت ہیں لیکن چند باتوں کا ذکر کرنا مناسب سمجھتا ہوں

حضرت ابو قتادہ رضی اللہ تعالٰی عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا!
 "اذا دخل احدکم المسجد فلیرکع رکعتین قبل ان یجلس"
کہ جب تم میں سے کوئی مسجد میں داخل ہو تو مسجد میں بیٹھنے سے پہلے دو رکعت (تحیتہ المسجد) ادا کرلے، 
اگر وقت مکروہ یا بعد فجر تا بلندی شمس وعصر تا غروب داخل نہ ہوا ہو تو
بخاری شریف مشکوۃ شریف
آداب مسجد ایک نظر میں
(١) بچے اور پاگل کو جن سے نجاست کا گمان ہو مسجد میں لے جانا حرام ہے ورنہ مکروہ جو لوگ جوتیاں مسجد کے اندر لے جاتے ہیں ان کو اس کا خیال کرنا چاہیے اگر نجاست لگی ہے تو صاف کر لیں اور جوتا پہنے مسجد میں چلے جانا سوئے ادب ہے (ردالمحتار)
(٢) فرمان رسول اللہ صلی
اللہ علیہ وسلم ہے کہ جب تم میں سے کوئی مسجد میں جائے تو بیٹھنے سے پہلے دو رکعت نماز پڑھ لے (مشکوۃ ص 68)
(٣) قبلہ کی طرف قصداً پاؤں پھیلانا مکروہ ہے سوتے میں ہو یا بیداری کے وقت
(٤) مسجد کی چھت پر وطی و بول و براز حرام ہے یوں ہی جنب و حیض و نفاس والی عورت کا جانا حرام ہے وہ بھی مسجد کے حکم میں ہے مسجد کے چھت پر بلا ضرورت چڑھنا مکروہ ہے (درالمختار ردالمحتار)
(٥) مسجد کو راستہ بنانا یعنی اس میں سے ہوکر گزرنا ناجائز ہے. اگر اس کی عادت کرلے تو فاسق ہے
(٦) مسجد کو ہر گھن کی چیز سے بچانا ضروری ہے آجکل اکثر دیکھا جاتا ہے کہ وضو کے بعد منھ اور ہاتھ سے پانی پونچھ کر مسجد میں جھاڑتے ہیں یہ ناجائز ہے..
(٧) مسجد کا کوڑا جھاڑ کر ایسی جگہ نہ ڈالیں جہاں بے ادبی ہو.
(٨) بلا ضرورت مسجد کی چھت پر چڑھنا مکروہ ہے.
(٩) مسجد میں انگلیاں چٹخانا منع ہے.
(١٠) مسجد محلہ میں نماز پڑھنا اگرچہ جماعت قلیل ہو مسجد جامع سے افضل ہے..
اگرچہ وہاں بڑی جماعت ہو بلکہ اگر مسجد محلہ میں جماعت نہ ہوئی ہو تو تنہا جائے اور اذان و اقامت کہے نماز پڑھے وہ مسجد جامع  کی جماعت سے افضل ہے...

 عام کتب فقہ، بہار شریعت 
اور آگے حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا.. کہ آخر زمانہ میں کچھ لوگ ہوں گے جو مسجد میں دنیا کی باتیں کریں گے اللہ عزوجل کو ان لوگوں سے کچھ کام نہیں
 ( جامع الاحادیث    (،٥٠٨، ٥٠٩)
اور حضرت واثلہ بن اسقع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا... اپنی مسجدوں کو بچاؤ اپنے نا سمجھ بچوں اور مجنونوں کے جانے اور خریدو فروخت اور جھگڑوں اور آواز بلند کرنے سے..
(فتاوی رضویہ جلد 6 صفحہ 404)
اللہ عزوجل کی بارگاہ میں دعا ہے کی جو کچھ بھی ہم نے مسجد کے آداب کے بارے میں پڑھا یا سنا اس پر ہمیں عمل کرنے کی توفیق نصیب ہو اور مسجد سے برکتیں حاصل کرنے کا جزبہ بھی ہمارے دل میں پیدا ہو
            آمین
            کتبہ
صبغت اللہ فیضی نظامی






ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney