سوال نمبر 402
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
زید نے نماز ظہر ادا کی پھر اسکے پاس عمرو آیا اور کہا کہ آپ نے تین رکعت پڑھی ہے تو اب زید کیا کرے؟ حوالے کے ساتھ جلد جواب عنایت فرماۓ جتنی جلدی ہوسکے عین نوازش ہوگی.
و علیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب-
عمرو جس نے خبر دی ہے اگر وہ عادل ہے تو زید اپنی نماز کو دہراے اور اگر عادل نہیں ہے تو دہرانے کی ضرورت نہیں.
حضور صدرالشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں:
"ظہر پڑھنے کے بعد ایک عادل شخص نے خبر دی کہ تین رکعتیں پڑھیں تو اعادہ کرے اگر چہ اس کے خیال میں یہ خبر غلط ہو اور اگر کہنے والا عادل نہ ہو تو اس کی خبر کا اعتبار نہیں-"اھ (بہارشریعت،ج:١،ح:٤،ص:٧١٨،مکتبۃ المدینہ)
واللہ تعالیٰ أعلم.
کتبہ
محمد مـــــعــــــــراج احمد
0 تبصرے