سوال نمبر 408
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
علمائے کرام سے میرا ایک سوال ہے نماز میں رکوع کے بعد جب سمع اللہ لمن حمدہ کہتے ہوے کھڑے ہوتے ہیں تو سجدہ میں جانے سے پہلے کیا اک مرتبہ سبحان اللہ کہنے میں جتنا وقت لگتا ہے اتنی دیر سمع اللہ لمن حمدہ کہنے کے بعد خاموش کھڑا رہنا کیا تعدیل ارکان میں سے ہے یعنی واجب ہے کیا ? للہ رہنمائی فرمائیں
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب ھوالموفق للحق والصواب
قومہ اور جلسہ میں تعدیل ارکان کی طرح تعدیل کرنے میں فقہائے کرام کا اختلاف ہے، مشہور مذہب احناف کا یہ ہے کہ یہ سنت ہے ۔ علامہ کمال ابن ہمام اسے واجب فرماتے ہیں۔ حضرت امام ابویوسف اور امام مالک، امام شافعی، امام احمد بن حنبل اسے فرض کہتے ہیں۔_
رہا جلسہ وقومہ میں اذکار کا پڑھنا تو قومہ میں
”رَبَّنَا لَکَ الحمد حمدًا کثیرًا طیبًا مبارکًا فیہ“
کا ذکر اور جلسہ میں
”اللہم اغفر لي وارْحمني واہدِنِيْ وارزُقْنِيْ وَعافِنِيْ
کا احادیث میں ذکر ملتا ہے۔ مگر اس کا پڑھنا سنت مستحبہ ہے واجب اور فرض نہیں ہے، حنفیہ کے نزدیک تنہا نماز پڑھنے کی صورت میں ان اذکار کا پڑھنا بہترہے۔ اور جو امام ہو اس کے لیے چونکہ تخفیف کا حکم ہے، اس لیے اس کے واسطے نہ پڑھنے کا حکم ہے، اگر کوئی نمازی قومہ اور جلسہ کے اذکار کو ترک کردے تو وہ گنہ گار نہ ہوگا۔
واللـــہ تعالـــیٰ اعلـــم
کتبــــــہ
منظـــوراحمـــدیارعلــوی
0 تبصرے