سوال نمبر 438
السلام علیکم ورحمتہ اللہ
زید نے عصر کی نماز وقت آخر میں شروع کی یہاں تک کہ جب اُس نے سلام پھیرا تو مغرب کی اذانیں ہونے لگیں تو ایسی صورت میں نماز کا کیا حکم ہوگا
باحوالہ جواب ارشاد فرمائیں
محمد تابش مصباحی
وعلیکم السلام ور رحمة الله وبركاته
الجواب بعون الملک الوہاب
صورت مسئولہ میں نماز ہو گئی-
حدیث حضرت ابو ہریرہ رضی الله تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ الله کے رسول ﷺ نے فرمایا جس نے فجر کی ایک رکعت قبل طلوع آفتاب پالی تو اس نے نماز پالی( اس پر فرض ہو گئی)
اور جسے ایک رکعت عصر کی قبل غروب آفتاب مل گئی اس نے نماز پالی یعنی اس کی نماز ہو گئی
یہاں دونوں جگہ رکعت سے مراد تکبیر تحریمہ لی جائے گی یعنی عصر کی نیت باندھ لی تکبیر تحریمہ کہہ لی اس وقت تک آفتاب نہ ڈوبا تھا پھر ڈوب گیا نماز ہو گئی -
سنن النسائی"٬ کتاب المواقیت٬ باب من ادرک رکعتین من العصر٬ حدیث: ٬۵۱۴ صفہ ۹۲-
بحوالہ بہار شریعت حصہ سوم صفہ 447
واللہ تعالیٰ اعلم
کتبــــــہ
محــــمد معصــوم رضا نوری مقیم حال منگلور کرناٹکا الھند
۲۰ محرم الحرام ١٤٤١ھ
جمعہ مبارکہ
+918052167976
0 تبصرے