سوال نمبر 443
السلام علیکم و رحمة الله وبركاته
سوال.حضور صلی اللہ علیہ و سلم کے لیے مذاق کا لفظ استعمال کرنا کیسا ؟ یہ کہنا کی حضور ﷺ نے بھی مزاح کیا تھا؟
با حوالہ جواب ارسال فرما کر رہنمائی فرمائے۔
اور ہو سکے تو کتاب کا اسکین بھی ارسال فرمائے تو مہربانی ہوگی -
سائل:-- پٹھان معین رضا، پیٹلاد گجرات
وعلیکم السلام ور رحمة الله وبركاته
الجواب بعون الملک الوہاب
لفظ " مذاق " عوام میں اکثر "مسخری " کے معنی میں مستعمل ہے اس لئے حضور انور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے لئے لفظ " مذاق " کا استعمال مناسب نہیں - مگر ایسا نہیں کہ جس سے کفر کا حکم عائد کیا جائے -
لفظ " مذاق " بھی عربی زبان ہے - اور لفظ " مزاح " بھی عربی زبان ہے -
مگر " مشکوۃ شریف " میں اسے " باب المزاح " ہی سے تحریر ہے -
لفظ "مذاق" کا معنی ہے " شعور، تمیز، سلیقہ، چاٹ، مزہ، لذت، سواد، چسکا، قوت ذائقہ، باہمی اختلاط، آپس کا مخول چہل - لفظ " مزاح " میم کے پیش سے بھی آتا ہے اور میم کےکسرہ سے بھی
میم کے پیش سے ہو تو خوش دلی کی بات مراد ہوتی ہے -
میم کے کسرہ سے دل خوش بات کرنا - ایسی بات جس سے اپنا اور سننے والے کا دل خوش ہو جائے " مزاح " ہے - اور جس سے دوسرے کو تکلیف پہونچے جیسے کسی کا "مذاق "اڑانا سخریہ ہے -" مزاح " اچھی چیز ہے - "سخریہ " بری بات ہے -
پیارے دینی بھائیو! کبھی کبھار تھوڑی سی ظرافت جائز ہے لیکن سچ ہو جھوٹ نہ ہو ورنہ اس میں بھی گناہ ہے ایک بار حضور اقدس صلی الله تعالیٰ علیہ وسلم نے ایک بوڑھی عورت سے فرمایا کہ بوڑھی عورت جنت میں نہیں جائے گی -وہ یہ سن کر رونے لگی تب آپ نے فرمایا اے عورت! فکر نہ کر اول تجھے جوانی عطا کی جائے گی اس کے بعد بہشت میں داخل کیا جائے گا-اسی طرح ایک بار ایک شخص نے حضور انور صلی الله تعالیٰ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ مجھے اونٹ پر بٹھائیے- آپ نے فرمایا تجھے اونٹ کے بچے پر بٹھاؤں گا٬ اس نے کہا مجھے اونٹ کے بچہ پر نہیں بیٹھنا ہے وہ مجھے گرا دے گا- تب آپ نے فرمایا کیا کوئی ایسا اونٹ بھی ہے جو اونٹ کا بچہ نہ ہو -
(کیمیائے سعادت)
(بحوالہ: فیضان شریعت ص ۱۳۹)
والله اعلم باالصواب
کتبـــــہ
محمّد معصوم رضا نوری مقیم حال منگلور کرناٹکا الھند )
٢٢ محرم الحرام ١٤٤١ھ
بروز اتوار
+918052167976
0 تبصرے