سوال نمبر 455
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ مونچھوں پر تاؤ دینا کیسا ہے ؟
جواب عنایت فرمائیں مع حوالہ
المستفتی : محمد مزمل رضا
وعلیکم السلام و رحمة اللہ و برکاتہ
جواب مونچھوں پر تاؤ دینا جائز ہے جیسا کہ عمر فاروق اعظم رضی اللہ تعالٰی عنہ جب کوئی عظیم معاملہ پیش آتا تو آپ مونچھوں پر تاؤ دیتے ہوئے فرماتے تھے چنانچہ منقول ہے کہ انه ( عمر ابن الخطاب ) كان يفتل اذا همه امر " اھ یعنی حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کو جب کوئی امر عظیم پیش آتا تھا تو اپنی مونچھ پر پیچ دیا کرتے تھے " اھ ( بستان المحدثین اردو ص 13 / 12 بحوالہ حیات ائمہ اربعہ ص 104 از قلم خود )
جواب مونچھوں پر تاؤ دینا جائز ہے جیسا کہ عمر فاروق اعظم رضی اللہ تعالٰی عنہ جب کوئی عظیم معاملہ پیش آتا تو آپ مونچھوں پر تاؤ دیتے ہوئے فرماتے تھے چنانچہ منقول ہے کہ انه ( عمر ابن الخطاب ) كان يفتل اذا همه امر " اھ یعنی حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کو جب کوئی امر عظیم پیش آتا تھا تو اپنی مونچھ پر پیچ دیا کرتے تھے " اھ ( بستان المحدثین اردو ص 13 / 12 بحوالہ حیات ائمہ اربعہ ص 104 از قلم خود )
اس سے یہ بھی ثابت ہوا کہ ان کی مونچھوں کے دونوں طرف بال دراز تھے ۔
واللہ اعلم بالصواب
کتبہ
کتبہ
کریم اللہ رضوی
خادم التدریس دار العلوم مخدومیہ اوشیورہ برج جوگیشوری ممبئی
موبائل نمبر 7666456313
موبائل نمبر 7666456313
0 تبصرے