سوال نمبر 500
السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
علمائے کرام ومفتیان عظاکی بار گاہ میں عرض ہے کہ کسی آدمی ناخن کاٹا اور ایک جگہ جمع کردیا جمع کرنے کے بعد کوئ فینک دیتا ہے اور کوئی زمین میں دفن کر دیتا ہے تو زمین میں دفن کرنا بہتر ہے یا فینک دینا بہتر ہے کیا صحیح ہے جواب عنایت فرمائیں حوالہ کے ساتھ
سائل محمد رضاءالحق مدرسہ اہلسنت غریب نواز چاپاکھور بار سوئ بہار
علمائے کرام ومفتیان عظاکی بار گاہ میں عرض ہے کہ کسی آدمی ناخن کاٹا اور ایک جگہ جمع کردیا جمع کرنے کے بعد کوئ فینک دیتا ہے اور کوئی زمین میں دفن کر دیتا ہے تو زمین میں دفن کرنا بہتر ہے یا فینک دینا بہتر ہے کیا صحیح ہے جواب عنایت فرمائیں حوالہ کے ساتھ
سائل محمد رضاءالحق مدرسہ اہلسنت غریب نواز چاپاکھور بار سوئ بہار
الجواب بعون الملک الوہاب
صورت مستفسرہ میں ناخن دفنانے کا حکم ہے
جیسا کہ صدر الشریعہ حضرت مولانا مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ اپنی کتاب شہر آفاق بہار شریعت میں تحریر فرماتے ہیں کہ ناخن اور زیر ناف کے بال دفنانے کا حکم ہے
مسئلہ نمبر28 ترشوانے یا منڈانے میں جو بال نکلے انہیں دفن کردے،اسی طرح ناخن کا تراشہ پاخانہ یا غسل خانہ میں ڈالنا مکروہ ہے کہ اس سے بیماری پیدا ہوتی ہے،
مسئلہ نمبر 29 میں تحریر فرماتے ہیں کہ! چار چیزوں کے متعلق حکم یہ ہے کہ دفن کردی جائیں
بال، ناخن ، حیض کا لتا، خون
بہار شریعت جلد سوم ص. 588
الفتاوی الہندیۃ،کتاب الکراہیۃ،الباب التاسع عشر فی الختان جلد پنجم ص. 358
خلاصہ یہی ہے کہ ناخن کاٹ کر پھینکنا منع ہے بیماری ہے بہتر ہے کہ دفنایا جائے تاکہ بیماری سے بھی بج جائیں اور شریعت پر عمل ہوجائے
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
کتبہ_______
غلام غوث اجملی غفرلہ
خادم التدریس،دارالعلوم اہلسنت غریب نواز،چاپاکھور،بارسوئی، کٹیہار،، بہار
،۔8057787636
،۔8057787636
0 تبصرے