آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

نماز میں درود ابراہیم نہ پڑھنا کیسا ہے؟

سوال نمبر 537

السلام علیکم و رحمت اللہ و برکاتہ  
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ زید نماز پڑھتا ہے لیکن نماز کے آخر میں درود شریف چھوڑ جاتا ہے  تو ایسا شخص کیا ہے  کافر ہے، یا مومن از روئے شرع جواب عنایت فرمائیں 
سائل :--محمد فیضان رضا دہلی






وعلیکم السلام ور رحمة الله وبركاته 
صورت مسئولہ میں نماز میں درود ابراہیمی پڑھنا سنت مستحبہ  ہے 
جیساکہ مومن کی نماز میں ہے جس قعدہ میں درود پڑھنے کا حکم ہے اس میں درود ابراہیمی پڑھنا؛
 اور حضور  اقدس ﷺ اور 
حضرت ابراہیم علیہ السلام   کے نام کے آگے سیدنا کہنا مستحب ہے 
مومن کی نماز ص 87

فتاوی رضویہ میں حضور سیدی سرکار اعلٰی حضرت علیہ الرحمہ فرماتے ہیں سب درودوں سے افضل درود وہ ہے جو نماز میں مقرر کیا گیا 
فتاوی رضویہ جدید جلد 6 صفحہ 183
(مطبوعہ مرکز اہلسنت برکات رضا پور بندر )

لہٰذا معلوم ہوا کہ نماز میں درود پڑھنا سنت ہے  اور عمدا متواتر ترک سنت گناہ کا سبب بایں صورت توبہ و استغفار مگر نماز ہوجائیگی

اب دیکھتے ہیں کہ جو درود نہ پڑھے اسے کافر کہنا کیساہے تو حضور نبی اکرم  ﷺ فرماتے ہیں

"ایما امرئ قال لا خیہ کافرا فقد باء بھا  احد ھما٬ زاد مسلم ان کان کما قال  ولا رجعت الیہ

جو کسی کلمہ گو کو کافر کہے ان دونوں میں ایک پر یہ بلا ضرور پڑے گی اگر جسے کہا وہ حقیقت میں کافر ہے  تو خیر ورنہ یہ کفر کا حکم اسی قائل پر لوٹ آئے گا

والله اعلم باالصواب 
  کتبـــــــــــــــــــــــــہ
 محــــمد معصــوم رضا نوری عفی عنہ
مقیم حال منگلور کرناٹک
۲۷ صفر المظفر ۱۴۴۱ھ
۲۷ اکتوبر ۲۰۱۹ء                      +918052167976



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney