سوال نمبر 538
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع اس مسئلہ میں کہ ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنا جائز ہے یا نہیں؟ اگر جائز ہے تو ہاتھ کتنا بلند ہونا چاہئے؟
سائل محمد صالح
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب: ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنا جائز ہے جیسا کہ حدیث شریف میں ہے
قَالَ أَبُو مُوسَى الْأَشْعَرِيُّ دَعَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ رَفَعَ يَدَيْهِ وَرَأَيْتُ بَيَاضَ إِبْطَيْهِ،
قَالَ أَبُو مُوسَى الْأَشْعَرِيُّ دَعَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ رَفَعَ يَدَيْهِ وَرَأَيْتُ بَيَاضَ إِبْطَيْهِ،
ترجمہ: حضرت ابو موسیٰ اشعری (رضی اللہ عنہ ) نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے دعا کی اور اپنے ہاتھ اٹھائے تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بغلوں کی سفیدی دیکھی. (صحیح بخاری کتاب: دعاؤں کا بیان حدیث نمبر: ٦٣٤١)
سرکار اعلٰی حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی علیہ الرحمتہ والرضوان نے دعا میں ہاتھ مونڈھے تک بلند ہونا تحریر فرمایاہے. (فتاوی رضویہ جلد ٨ص٤٩٥) واللہ اعلم بالصواب
کتبہ
الفقیر تاج محمد حنفی قادری واحدی اترولوی
٢٧/صفرالمظفر١٤٤١ھ
٢٧/اکتوبر٢٠١٩ اتوار
0 تبصرے