آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

کیا دودھ پلانے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے

سوال نمبر 556

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان کرام مسئلے ذیل میں کہ دودھ پلانے سے باوضو عورت کا وضو ٹوٹ جاتا ہے؟
المستفتی :--   محمد ناصر رضا





وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ 
 جواب
بعض لوگوں میں یہ غلط فہمی ہے کہ بچے کو دودھ پلانے کی وجہ سے وضو ٹوٹ جاتا ہےحالانکہ احادیث و فقہ میں کہیں یہ ناقص وضو ہونا ثابت نہیں ہے ۔ مزید برآں دودھ ایک پاک اور طیب و طاہر چیز ہے اور پاک چیزوں کے بدن سے نکلنے کی وجہ سے بھلا وضو ٹوٹتا۔  
 جیسے کوئی تھوک دے تو وضو نہیں ٹوٹا،
 بدن سے پسینہ نکل گیا تو وضو نہیں ٹوٹا،
 آنکھ سے آنسو نکل آیا تو وضو نہیں ٹوٹا،
 اسی طرح بچے کو دودھ پلانے سے بھی وضو نہیں ٹوٹے گا

 جب تک سبیلین سے کوئی چیز نہ نکلے گی تب تک وضو نہیں ٹوٹے گا یا ان چیزوں سے جنھیں اسلام نے ناقض وضو بتلایا ہے جیسا کہ شرح وقایہ اول میں ہے کہ

 " ناقضة ما خرج من السبيلين او من غيره ان كان نجسا سال إلى ما يطهر اى الى موضع يجب تطهيره . وانما قال سال لانه اذا لم يتجاوز المخرج لا ينقض الوضوء عندنا " 

یعنی وضو کو توڑنے والی وہ چیز جو سبیلین سے نکلے یا اس کے علاوہ سے اگر وہ نجس ہو اور ایسی جگہ کی طرف بہے جو پاک کیا جاتا ہو ۔
اور مصنف نے " سال " اس لئے کہا کہ مخرج سے تجاوز نہ کرے تو ہمارے نزدیک وضو نہیں ٹوٹتا ہے " ( شرح وقایہ ج 1 ص 70 )
 اور علامہ حصکفی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ  

" ینقضه خروج کل خارج نجس منه ۔۔۔ لا ینقض ( لو خرج من اذنه ) و نحوھا کعینه و ثدیه ( قیح ) و نحوہ کصدید و ماء سرۃ و عین ( لا بوجع وان ) حرج ( به ) اى بوجع نقض " اھ ( الدر المختار ج 1 ص 104 / 94 : کتاب الطھارة ، نواقض الوضوء )

واللہ اعلم بالصواب 
کتبہ
کریم اللہ رضوی
 خادم التدریس دار العلوم مخدومیہ اوشیورہ برج جوگیشوری ممبئی موبائل نمبر 7666456313



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney