سوال نمبر 569
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
مسئلہ یہ ہے کے امام نماز کی حالت میں سورہ والتین قرآت کر رھا تھا الا الذین آمنوا وعملو الصلحت کے بعد فلھم اجر کے بجائے وتواصوا بالحق پڑھ دیا پھر یاد آیا تو فلھم اجر پڑھا تو کیا سجدۂ سہو واجب ھوگا؟ جواب دیکر شکریہ کا موقع دیں
سائل محمد سجاد نوری افضلی بنگال
وعلیکم السلام ور رحمة الله وبركاته
الجواب اللھم ہدایةالحق والصواب
صورت میں مسئولہ میں امام اگر سورہ والتین سے سورہ والعصر میں پہونچ گیا لیکن فوراً یاد آگیا تو پھر والتین کو مکمل کیا تو سجدہ سہو واجب نہیں
کیوں کہ تین آیتیں پڑھ چکا ہے اور فساد معنٰی بھی نہیں اور نہ ہی عمداً ایسا ہوا اس لئیے سجدہ سہو نہیں
جیسا کہ کتب فقہ میں ہے
امام سورہ والتین پڑھ رہا تھا وعملوا الصٰلحٰت کے بعد وتواصوا بالحق پڑھ دیا پھر یاد آگیا تو فلھم اجر غیر ممنون پڑھ کر سورہ والتین کو مکمل کر کے نماز کو پوری کرے سجدہ سہو کی ضرورت نہیں
بہار شریعت حصہ سوم قراءت میں غلطی ہو جانے کا بیان
حاشیہ در مختار
و شامی وغیرہ
کتبـــــہ
محــــمد معصــوم رضا نوری عفی عنہ
مقیم حال منگلور کرناٹک
۴ ربیع النور شریف ۱۴۴۱ھ
۳ نومبر ۲۰۱۹ء بروز اتوار
0 تبصرے