آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

نابالغ بچوں کو صف سے الگ کرنا کیسا؟

سوال نمبر 601

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
 کیا فرماتے ہیں علمائے کرام
اکثر عوام کو دیکھا جاتا ہے کہ اگر مردوں کے صف میں کوئی نابالغ لڑکا کھڑا ہو گیا ہے تو عین حالتِ نماز میں پیچھے کے صف میں ڈھکیل دیتے ہیں یا کنارے کر دیتے ہیں اور اس کی جگہ میں خود کھڑے ہو جاتے ہیں،،
تو لوگوں کا ایسا کرنا کیسا ہے؟؟   . 
 محمد اختر رضا



 وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجـــــــــــــــــــــواب  بعون ملک الوھاب  اللھم ھدایتہ الحق والصواب
 اگر نابالغ لڑکا  آٹھ یا نو برس کا مردوں کی صف کے  بیچ میں کھڑا ہو جائے تو حالت نماز میں  اسے ہٹا کر پیچھے کر دینا شرعاً منع ہے  
 میرے امام عاشق رسول سرکار اعلٰی حضرت امام محمد احمد رضا خان فاضل بریلوی رضی اللہ تعالٰی عنہ سے پوچھا گیا کہ سمجھ دار لڑکا آٹھ نو برس کا جو نماز کو خوب جانتا ہے اگر تنہا ہو تو اسے یہ حکم ہے کہ صف سے دور کھڑا ہو یا صف میں بھی کھڑا ہو سکتا ہے؟؟؟
تو اس کے جواب میں آپ  فرماتے ہیں 
کہ صورت مستفسرہ میں اسے صف سے دور یعنی  بیچ میں فاصلہ چھوڑ کر کھڑا کرنا تو منع ہے 
فان الصلوۃ الصبی الممیز الذی یعقل الصلوۃ صحیحة قطعا وقد امر النبی صلی اللہ علیہ وسلم بسد الفرج والتراص فی الصفوف و نھی عن خلافہ بنھی شدید ـ
اور یہ  بھی کوئی ضروری امر نہیں ہے کہ وہ صف کے بائیں ہی ہاتھ کو کھڑا ہو علماء اسے صف میں آنے اور مردوں کے درمیان کھڑے ہونے کی صاف اجازت دیتے ہیں  
در مختار میں ہے
لو واحدا دخل الصف مراقی الفلاح میں ہے ان لم یکن جمع من الصبیان یقوم الصبی بین الرجال ـ 

اور  بعض بے علم جو یہ ظلم کرتے ہیں کہ لڑکا پہلے  سے  داخل نماز ہے اب یہ آئے تو اسے نیت بندھا ہوا ہٹا کر کنارے کردیتے ہیں اور خود  بیچ میں کھڑے ہو جاتے ہیں یہ محض جہالت ہے اسی طرح یہ خیال کہ لڑکا برابر کھڑا ہو تو مرد کی نماز نہ ہوگی غلط وخطا ہے جس کی کچھ اصل نہیں 

فتاوی رضویہ شریف قدیم صفحہ ۳۱۸ لھذا معلوم ہوا کہ نابالغ  سمجھ دار بچے مردوں کی صف میں کھڑے ہو سکتے ہیں اگر کوئی پیچھے کرے گا تو وہ گنہ گار ہوگا 
واللہ تعا لی ورسولہ اعلم 
طا لب دعـا 
حقیر عجمی محمد علــی قــادری واحـدی 
۲۹ ربیع الاول ۱۴۴۱ ھجری



ایک تبصرہ شائع کریں

1 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney