آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

کیا نمازی کے سامنے بیٹھا ہوا انسان ہٹ سکتا ہے

سوال نمبر 610

السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ

علماءکرام سے گزارش ہے اس مسلہ میں رہنمائی فرمائیں کہ زید نماز پڑھ رہا ہے اور بکر اسکے سامنے بیٹھا ہوا ہے آیا بکر زید کے سامنے سے ہٹ سکتا ہےاور یہ بھی خلاصہ کریں کہ کیا اس مسلہ وعید بھی ہےحوالہ بھی عنایت فرمائیں-

محمد انوار الحق نعیمی




وعلیکم السلام ورحمةاللہ وبرکاتہ 

الجواب۔بعون الملک الوھاب زیدنمازپڑھ رھا ھے اور بکر اس کے سامنے بیٹھا ھوا ھے تو بکر زید کے سامنے سے ھٽ سکتا ھے ۔اس پر کوئ وعید نہیں ۔

جیساکہ علامہ تطہیراحمد رضوی بریلوی نے لکھا ھے کہ ،، عام طور سے مساجد میں دیکھاگیاھے کہ دو شخص آگے پیچھے نماز پڑھتے ھیں یعنی ایک پچھلی صف میں اور دوسرا اس کے سامنے اگلی صف میں ۔اگلی صف میں نماز پڑھنے والا پیچھے والے سے پہلے فارغ ھوجاتا ھے اور پھر اس کی نماز ختم ھونے کا انتظار کرتا رھتا ھے کہ وہ سلام پھیرے تب یہ وھاں سے ھٹے اور اس سے پہلے ھٽنے کونمازی کے سامنے سے گذرنا خیال کیاجاتاھے حالانکہ ایسانہیں ھے ۔ آگے نماز پڑھنےوالا اپنی نماز پڑھ کر ھٹ جاۓ تو اس پر گذرنے کا گناہ نہیں ھے نہ وہ نمازی کے سامنے سے گذرنے والے کے بارے میں وارد شدہ حدیث میں مذکور وعیدکا مصداق ھے ۔

خلاصہ یہ کہ نمازی کے سامنے سے گذرنامنع ھے ھٹنا منع نہیں ۔
حضور صدرالشریعہ علامہ محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ فرماتے ھیں  ،، اگردوشخص نمازی کے آگے سے گذرناچاھتے ھوں اور سترہ کو کوئ چیز نہیں تو ان میں سے ایک نمازی کے سامنے اسکی طرف پیٹھ کرکے کھڑاھوجاۓ اوردوسرا اس کی آڑ پکڑ کے گذرجاۓ پھر وہ دوسرا اسکی پیٹھ کے پیچھے نمازی کی طرف پشت کرکے کھڑاھوجاۓ اوریہ گذرجاۓ وہ دوسرا جدھر سے آیا اسی طرف ھٹ جا ۓ  ،، (بحوالہ فتاوی عالمگیری  ردالمحتار ) بہارشریعت حصہ سوم صفحہ  ١٥٩
اس سے ظاھر ھے کہ گذرنے اور ھٹنے میں فرق ھے اور گذرنے کا مطلب یہ ھے کہ نمازی کے سامنے ایک طرف سے آۓ اور دوسری طرف نکل جاۓ یہ یقینا ناجائز وگناہ ھے اور اگر نمازی کے سامنے بیٹھاھے اور کسی طرف ھٽ جاۓ تو یہ گذرنا نہیں ھے اور اس میں کوئ گناہ نہیں ھے ۔

غلط فھمیاں اور اس کی اصلاح صفحہ ٣٥

وھوسبحانہ تعالی اعلم بالصواب


کتبه 

العبد محمد عتیق اللہ صدیقی فیضی یارعلوی ارشدی عفی عنہ 

دارالعلوم اھلسنت محی الاسلام 
بتھریاکلاں  ڈومریا گنج
سدھارتھنگر    یوپی 
٥  ربیع الغوث   ١٤٤١ ھ   ٣  دسمبر  ٢٠١٩ ء



ایک تبصرہ شائع کریں

1 تبصرے

  1. السلام علیکم و رحمۃاللہ و برکاتہ حضرت اس میں احمد رضا بریلوی لکھا ہے کیا حضور اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان بریلوی ادب سے لکھا جائے تو مہربانی ہوگی

    جواب دیںحذف کریں

Created By SRRazmi Powered By SRMoney