سوال نمبر 656
سوال کیا فرماتے ہیں علمائے کرام پاسبان قوانین اسلام مسئلہ ذیل کے بارے میں زید کی پہلی بیوی سے ایک لڑکا تھا بیوی انتقال کرگئ تو زید دوسری شادی کیا دوسری بیوی سے بھی ایک لڑکا ہوازید اپنی حیات میں ہی اپنے کھیت باری پراپرٹی دونوں بیٹوں کے نام کر دیا آدھا..آدھا کرکےپھر زید کا انتقال ہوگیا دوسری بیوی حیات میں ہے اچانک اس بیوی کے لڑکے یعنی چھوٹے بیٹے کا ایک حادثے میں اچانک پندرہ دن پہلے انتقال ہوگیا اس کی کوئ اولاد نہیں بیوہ بیوی موجود ہے اب اس کے زائداد پر کس کا حق ہے بڑا بھائ،ماں، بیوی، کیابڑا بھائ کا اپنے حصہ کے بعد اس بھائ میں کچھ حق ہے کہ نہیں؟ جواب بحوالہ عنایت فرماکر
عنداللہ ماجور وعندالناس مشکور ہوں فقط والسلام
المستفتی احقر محمد ارشادرضاصدیقی ازہری
گونڈہ یوپی.
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب زید کو ایسا نہیں کرنا چاہئے یعنی لڑکوں کےساتھ اہلیہ کو بھی دینا چاہئے بہرحال دونوں بچوں کو اگر اپنی زندگی میں ہی مالک بنا دیا تو اب وہ دونوں بیٹوں کا ہوگیا اس میں کسی کا حق نہیں.
چھوٹے بیٹے کے انتقال کے بعد اس کے مال میں سے دین ووصیت نکال کر بقیہ مال کو 36حصہ کیا جائے جس میں 9 حصہ بیوی کا ہوگا کیونکہ بیوی کا چوتھائی ہے جبکہ اولاد نہ ہوں جیسا کہ ارشاد ربانی ہے وَلَهُنَّ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكۡتُمۡ اِنۡ لَّمۡ يَكُنۡ لَّكُمۡ وَلَدٌ ۚ
ترجمہ اور تمہارے ترکہ میں عورتوں کا چوتھائی ہے اگر تمہارے اولاد نہ. (سورۃ النساء آیت نمبر١٢)
اور ماں کا36 حصہ میں 6 حصہ ہوگا کیونکہ ماں کا چھٹا حصہ ہے جیسا کہ ارشاد ربانی ہے
وَلِاَ بَوَيۡهِ لِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنۡهُمَا السُّدُسُ مِمَّا تَرَكَ اِنۡ كَانَ لَهٗ وَلَدٌ ۚ فَاِنۡ لَّمۡ يَكُنۡ لَّهٗ وَلَدٌ وَّوَرِثَهٗۤ اَبَوٰهُ فَلِاُمِّهِ الثُّلُثُ ؕ فَاِنۡ كَانَ لَهٗۤ اِخۡوَةٌ فَلِاُمِّهِ السُّدُسُ مِنۡۢ بَعۡدِ وَصِيَّةٍ يُّوۡصِىۡ بِهَاۤ اَوۡ دَيۡنٍ
وَلِاَ بَوَيۡهِ لِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنۡهُمَا السُّدُسُ مِمَّا تَرَكَ اِنۡ كَانَ لَهٗ وَلَدٌ ۚ فَاِنۡ لَّمۡ يَكُنۡ لَّهٗ وَلَدٌ وَّوَرِثَهٗۤ اَبَوٰهُ فَلِاُمِّهِ الثُّلُثُ ؕ فَاِنۡ كَانَ لَهٗۤ اِخۡوَةٌ فَلِاُمِّهِ السُّدُسُ مِنۡۢ بَعۡدِ وَصِيَّةٍ يُّوۡصِىۡ بِهَاۤ اَوۡ دَيۡنٍ
ترجمہ: اور میت کے ماں باپ کو ہر ایک کو اس کے ترکہ سے چھٹا اگر میت کے اولاد ہو پھر اگر اس کی اولاد نہ ہو اور ماں باپ چھوڑے تو ماں کا تہا ئی پھر اگر اس کے کئی بہن بھا ئی ہو ں تو ماں کا چھٹا بعد اس و صیت کے جو کر گیا اور دین کے. (سورۃ النساء آیت نمبر ١١)
بقیہ 21 حصہ اس کے بڑے بھائی کا ہوا.
مثال...... میت............36حصہ
بیوی 9حصہ.
ماں 6حصہ..
بھائی 21حصہ
ٹوٹل. 36حصہ.
واللہ اعلم بالصواب
کتبہ
الفقیر تاج محمد حنفی قادری واحدی ارشدی اترولوی
خلیفہ حضور ابو البرکات ارشد سبحانی مدظلہ العالی
١٠/جمادی الاولی ١٤٤١ھ
٦/جنوری ٢٠٢٠ء پیر
0 تبصرے