سوال نمبر 691
السلام علیکم و رحمۃاللہ و برکاتہ
علمائے کرام اس کی وضاحت فرما دیں ایک جگہ ایسی بھی ہے جہاں دس قدم کی دوری پر ایک قبر ہے اسی قبر کے پاس گاؤں کا کوئی شخص انتقال کرجاتا ہے تو اسی جگہ پر رکھ کر نماز جنازہ پڑھا جاتا ہے لوگ جب کھڑے ہوتے ہیں تو صف کے سامنے قبر ہوتی ہے صورت مسئلہ یہ ہے کہ کیا اس صورت میں نماز ہوگی یا نہیں
سائل شاہ محمد یوپی
وعلیکم السلام و رحمۃاللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
قبر کے سامنے نماز جنازہ پڑھنا مکروہ تحریمی ھے اگرچہ دس قدم پر ہو
جیسا کہ علامہ محمد خلیل برکاتی فتاوی عالمگیری کے حوالے سے تحریر فرماتے ہیں اگرچہ یہ بات متحقق ہو جائے کہ جہاں نماز جنازہ ہوگی وہاں کوئی میت دفن نہیں ہے اور نہ ہی آج تک کوئی قبر دیکھی گئی نہ سنی گئی اور اس کا ثبوت ہونا بہت دشوار ہے تب بھی نماز جنازہ کی ممانعت کے لئے اتنا کافی ہے کہ سامنے قبریں موجود ہے اور فتاوی عالمگیری وغیرہ میں صراحتاً موجود ہے اگر قبر سامنے موجود ہو تو نماز مکروہ تحریمی ھے
احسن الفتاوی فتاوی خلیلیہ جلد اول صفحہ٤٣٨
وھو سبحانہ تعالی ورسولہ اعلم بالصواب
کتبہ
کتبہ
العبد محمد عمران القادری التنوریری عفی عنہ
دارالعلوم اہلسنت محی الاسلام بتھریا کلاں
ڈومریا گنج سدھارتھ نگر یو پی
١٢جمادالاخری ١٤٤١ھجری
ڈومریا گنج سدھارتھ نگر یو پی
١٢جمادالاخری ١٤٤١ھجری
٧ فروری ٢٠٢٠ عیسوی
0 تبصرے