سوال نمبر 692
السلام علیکم و رحمۃاللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ
زید و دیگر جو گیارہویں شریف و دیگر بزرگان دین کے نام پر فاتحہ دلاتے ہیں اور خود کو سنی صحیح العقیدہ بھی کہتے ہیں میلاد شریف کا پروگرام بھی کرتے ہیں مسلک اعلٰی حضرت کو حق مانتے ہیں دیگر مذاہب کو باطل پر نماز، و جنازہ، دیوبندیوں و غیر مقلدوں کے امام کے پیچھے بھی پڑھتے ہیں جب ان سے کہا جائے تو کہتے ہیں کیا کریں مجبوری ہے ہم لوگوں کے پاس نہ مسجد ہے نہ مدرسہ اور اگر ہے تو بہت دور دوسرے گاؤں بکر جو کہ عالم دین ہے فاتحہ کرنے و میلاد پڑھنے ان کے گھر جاتا ہے طالب امر یہ ہے کہ زید و دیگر کے لیے کیا حکم ہے و بکر، میلاد و فاتحہ و نکاح ان کے یہاں پڑھے یا نا پڑھے
مدلل و مفصل جواب عنایت فرمائیں
سائل اصغر علی دہلی
وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ
الجواب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
صورت مسئولہ میں زید اور دیگر حضرات سب پرلازم ہے کہ توبہ کریں جان بوجھ کر دیابنہ وہابیہ اور اھل حدیث کے پیچھے نماز خواہ وہ نماز پنجگانہ ہو یا جنازہ ادا کرنا فسق ھے
جیساکہ جبل العلم شیخ الاساتذہ علامہ محمدیونس نعیمی علیہ الرحمة والرضوان ارشاد فرماتےھیں ،،
مسلمانوں نے وہابی کے پیچھے اس کی وہابیت جانتےھوۓ مسلمان اعتقاد رکھتے ہوئے نماز (جنازہ) ادا کی تو کفر ھے علی الاعلان توبہ تجدید ایمان ونکاح ضروری ھے اور اگر وہابی امام کو مرتد وبد مذھب سمجھتے ہوۓ پڑھی تو فسق ھے علانیہ توبہ لازم ھے یہی حکم وہابی یا صلح کی نماز(جنازہ) پڑھنے کا بھی ھے ۔
فتاوی فیض الرسول جلد اول صفحہ ٤٤١
خلاصۂ کلام یہ کہ زید اور دیگر سب توبہ کرنا ضروری ہے
بکر کو چاہیے کہ زید ودیگر لوگوں کو ان کے یہاں میلاد کے ذریعہ بتاۓ کہ وہابی دیوبندی اور اہل حدیث اپنے عقائد باطلہ کی وجہ سے کافر ہیں اور ان کے پیچھے مسلمان سمجھ کر نماز پڑھے تو اس پر توبہ تجدید ایمان اور اگر شادی شدہ ھے تو تجدید نکاح کرنا پڑے گا اور بتانے کے باوجود نہ مانیں عذاب آخرت کے لئے تیار ہوجائیں
اور یہ کہنا کہ ہمارے پاس مسجد نہیں ہے یہ عذر نہیں ہے حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے میری امت کے لئے پوری دنیا مسجد بنا دی ہے تو چاہئے کہ اپنے گھر میں نماز پڑھیں بدمذہبوں کے پیچھے ہرگز ہرگز نمازنہ پڑھیں بلکہ گھر میں تنہا یا پڑھیں یاکوئی امامت کے لائق ہو تو گھر میں جماعت قائم کریں.
الجواب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
صورت مسئولہ میں زید اور دیگر حضرات سب پرلازم ہے کہ توبہ کریں جان بوجھ کر دیابنہ وہابیہ اور اھل حدیث کے پیچھے نماز خواہ وہ نماز پنجگانہ ہو یا جنازہ ادا کرنا فسق ھے
جیساکہ جبل العلم شیخ الاساتذہ علامہ محمدیونس نعیمی علیہ الرحمة والرضوان ارشاد فرماتےھیں ،،
مسلمانوں نے وہابی کے پیچھے اس کی وہابیت جانتےھوۓ مسلمان اعتقاد رکھتے ہوئے نماز (جنازہ) ادا کی تو کفر ھے علی الاعلان توبہ تجدید ایمان ونکاح ضروری ھے اور اگر وہابی امام کو مرتد وبد مذھب سمجھتے ہوۓ پڑھی تو فسق ھے علانیہ توبہ لازم ھے یہی حکم وہابی یا صلح کی نماز(جنازہ) پڑھنے کا بھی ھے ۔
فتاوی فیض الرسول جلد اول صفحہ ٤٤١
خلاصۂ کلام یہ کہ زید اور دیگر سب توبہ کرنا ضروری ہے
بکر کو چاہیے کہ زید ودیگر لوگوں کو ان کے یہاں میلاد کے ذریعہ بتاۓ کہ وہابی دیوبندی اور اہل حدیث اپنے عقائد باطلہ کی وجہ سے کافر ہیں اور ان کے پیچھے مسلمان سمجھ کر نماز پڑھے تو اس پر توبہ تجدید ایمان اور اگر شادی شدہ ھے تو تجدید نکاح کرنا پڑے گا اور بتانے کے باوجود نہ مانیں عذاب آخرت کے لئے تیار ہوجائیں
اور یہ کہنا کہ ہمارے پاس مسجد نہیں ہے یہ عذر نہیں ہے حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے میری امت کے لئے پوری دنیا مسجد بنا دی ہے تو چاہئے کہ اپنے گھر میں نماز پڑھیں بدمذہبوں کے پیچھے ہرگز ہرگز نمازنہ پڑھیں بلکہ گھر میں تنہا یا پڑھیں یاکوئی امامت کے لائق ہو تو گھر میں جماعت قائم کریں.
وھو سبحانہ تعالٰی اعلم بالصواب
العبد محمد عمران قادری تنویری عفی عنہ
دارالعلوم اھلسنت محی الاسلام بتھریا کلاں ۔
ڈومریا گنج سدھارتھ نگریو پی
ڈومریا گنج سدھارتھ نگریو پی
٢٦ ربیع الاول ١٤٤١ ھجری
٢٤ نومبر ٢٠١٩ عیسوی
4 تبصرے
بہت خوب
جواب دیںحذف کریںبہت خوب،
جواب دیںحذف کریںبہت خوب
جواب دیںحذف کریںماشاءالله ماشاءالله ماشاءالله
جواب دیںحذف کریں